ضلع ملیر اداروں کی حد تک خوشحالی، عوام غربت کی منہ بولتی تصویر

عامر فاروق  منگل 10 جولائی 2018
ذوالفقارعلی بھٹو انجینئرنگ کالج، بے نظیر بھٹو میڈکل کمپلیکس زیرالتوا ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

ذوالفقارعلی بھٹو انجینئرنگ کالج، بے نظیر بھٹو میڈکل کمپلیکس زیرالتوا ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی: مردم شماری اور نئی حلقہ بندیوں کے بعد ضلع ملیر میں کوئی قومی اور صوبائی سیاست نہیں کرنا چاہتا۔

گزشتہ حلقہ بندیوں میں ملیرکراچی کا آخری انتخابی حلقہ اور ضلع ہوتا تھا مگر موجود حلقہ بندی میں ملیرکراچی کا پہلا ضلع اور این اے 236 ملیر پہلا حلقہ ہے، ضلع ملیر کراچی کا واحد ضلع ہے جہاں انتظامی حد بندیوں میں سب سے زیادہ تبدیلیاں ہوئی ہیں۔ 2013 کے انتخابات میں اس ضلع میں قومی اسمبلی کی2 اور سندھ اسمبلی کی4 نشستیں تھیں۔

اس ضلع کی آبادی 19 لاکھ 96 ہزار 477 اور ووٹرزکی کل تعداد7 لاکھ 51 ہزار 526 ہے۔ آبادی کے لحاظ سے کراچی کے 6 اضلاع میں ملیر کا نمبر پانچوں ہے لیکن ووٹرزکی تعدادکے اعتبار سے یہ سب سے چھوٹا ضلع ہے مگر مردم شماری اور نئی حلقہ بندیوں کے بعد اس ضلع میں قومی اور صوبائی سیاست نہیں کرنا چاہتا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔