- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
کراچی کا پانی شہر میں پہنچنے سے پہلے ہی چوری
کراچی: کراچی کے شہریوں کا پانی واٹر بورڈ کی بلک لائنوں سے غیر قانونی طور پر قائم گوٹھوں اور فیکٹریوں کو سپلائی کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
باوثوق ذرائع کے مطابق کراچی کے شہریوں کا کروڑوں گیلن پانی شہر میں پہنچنے سے پہلے ہی گوٹھوںاور فیکٹریوں کی نذر ہونے لگا ہے، ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سندھ کی سابق حکمراں جماعت کے بعض رہنماؤں اور ادارے کی افسر شاہی مشترکہ کوششوں سے واٹر بورڈ کی بلک لائنوں سے بڑے بڑے کنکشن لئے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف اسٹیل ٹاؤن سے منزل پمپ تک ڈیڑھ درجن سے زائد6انچ کے بڑے کنکشن لیکر شہریوں کے پانی کو ٹھکانے لگایا گیا،ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض گوٹھوں میں سیاسی فائدے حاصل کرنے کیلیے شہریوں کے پانی پر ڈاکہ ڈالا گیا تو دوسری طرف مبینہ بھاری نذرنوں کے عوض فیکٹریوں،بلڈرز،باڑہ مالکان کو پانی کے غیر قانونی کنکشن دیے گئے۔
واٹر بورڈ کے ریکارڈ میں ان کنکشن کا کوئی ریکارڈ تک نہیں ہے جس کے باعث مال مفت دل بے رحم کے مصداق شہریوں کے پانی کی کھلے عام بندر بانٹ کی جارہی ہے جبکہ شہری پانی کی عدم فراہمی کے باعث احتجاج پر مجبور ہیں۔
ذرائع نے مذید انکشاف کیا ہے کہ بعض مقامات پر واٹر بورڈ کے میٹھے پانی سے غیر قانونی کنکشن سے فصلیں تک سیراب کی جارہی ہیں،ادارے کے مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ واٹر بورڈ کے شعبہ واٹر ٹرنک مین کے افسران ان غیر قانونی کنکشن اور کروڑوں گیلن پانی کی چوری پر کارروائی کرنے کے بجائے اس کی سرپرستی کر رہے ہیں۔
سینئر افسران کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے فوری اور سخت نوٹس نہ لیا گیا تو کراچی کے شہری اسی طرح پانی کی بوند بوند کو ترستے رہیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔