مصنوعی دل لگانے کا پاکستان میں پہلا آپریشن

ایڈیٹوریل  بدھ 11 جولائی 2018
قومی ادارہ امراض قلب میں پہلی بار ناکارہ دل کوکارآمد بنانے کے لیے دل کے اندرمخصوص ڈیوائیس لگائی گئی ہے۔ فوٹو : سوشل میڈیا

قومی ادارہ امراض قلب میں پہلی بار ناکارہ دل کوکارآمد بنانے کے لیے دل کے اندرمخصوص ڈیوائیس لگائی گئی ہے۔ فوٹو : سوشل میڈیا

قومی ادارہ امراض قلب کے ماہرین نے پاکستان کی تاریخ اورایشیائی ممالک میں پہلی مرتبہ ناکارہ والی دل خاتون کومصنوعی دل(میکینکل ہارٹ) لگادیا، مریضہ کا دل صرف15فیصد کام کررہا تھا جسے شعبہ طب میں  ہارٹ فیلرکہا جاتا ہے، مریضہ کی عمر62سال بتائی گئی ہے ۔

ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق قومی ادارہ امراض قلب میں پہلی بار ناکارہ دل کوکارآمد بنانے کے لیے دل کے اندرمخصوص ڈیوائیس لگائی گئی ہے جو شعبہ طب میں بڑا انقلاب کہا جارہا ہے، میکینکل ہارٹ قومی ادارہ امراض قلب کے ماہر ہارٹ ٹرانسپلانٹیشن ڈاکٹر پرویزچوہدری کی سربراہی میں مسلسل 5گھنٹے آپریشن کیا گیا جس میں دیگر ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل و نرسنگ کی پیشہ وارانہ ٹیم نے حصہ لیا ، مریضہ کوانتہائی نگہداشت یونٹ منتقل کردیا گیا جہاں ماہرین مسلسل نگرانی کررہے ہیں، میکینکل ہارٹ ایسے مریضوں کو لگایا جاتا ہے جن کا دل ناکارہ ہوجائے ۔

واضح رہے کراچی کی رہائشی نفیسہ 62سالہ دل کے عارضے میں مبتلا تھی ، قومی ادارہ میں معائنے کے دوران اسے مصنوعی دل لگانے کی تجویز دی گئی تھی جس پر ان کے اہلخانہ نے رضامندی ظاہر کرتے ہوئے میکینکل ہارٹ لگوانے تیار ہوگئے،یہ رضامندی ایک بریک تھرو ثابت ہوئی ، اسپتال کے معروف ہارٹ ٹرانسپلانٹ سرجن ڈاکٹر پرویز چوہدری کی سربراہی میں خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی تھی جس نے پیر کی صبح9بجے دل میں مصنوعی دل ڈیوائس لگانے کا عمل شروع کیا انتہائی حساس اور پیچیدہ نوعیت کے آپریشن میں دیگر ماہرین نے بھی حصہ لیا۔

ڈاکٹر پرویز چوہدری نے مصنوعی دل لگانے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ ایشیائی ممالک میں اپنی نوعیت کا پہلا میکینکل ہارٹ لگایا گیا ہے جس کے بعد قومی ادارہ امراض قلب دنیا کا بہترین اسپتال بن گیا ہے۔ خدا کرے مصنوعی دل کے اس آپریشن کی دائمی کامیابی کے بعد پاکستانی معالجیں قلب کے لیے مستقبل میں دل کی پیوند کاری ایک اور سنگ میل ثابت ہو۔آمین۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔