پشاور خودکش دھماکے کے شہداء کی تدفین ، شہر میں سوگ کا سماں

ویب ڈیسک  بدھ 11 جولائی 2018

پشاور: گزشتہ روز عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ کے دوران ہونےوالے خودکش حملے میں شہید ہونےوالے 10 افراد کی اجتماعی نماز جنازہ اداکردی گئی ہے جب کہ دہشتگردی کے واقعے کے بعد شہر کی فضا سوگوار ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز الیکشن کے سلسلے میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ کے دوران خودکش دھماکا ہواتھا جس میں پی کے 78 سے اے این پی کے امیدوار بیرسٹر ہارون بلور سمیت 20 افراد شہید ہوگئے تھے۔ دھماکے میں شہید ہونےوالے 10 افراد کی اجتماعی نماز جنازہ رحمان بابا قبرستان عیسیٰ خیل جنازہ گاہ میں اداکردی گئی۔

ہارون بلور کی نماز جنازہ ادا کردی گئی

دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ہارون بلور کی نماز جنازہ وزیر باغ میں ادا کردی گئی ہے، نماز جنازہ کے موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے اور خصوصی سیکیورٹی پلان تشکیل دیا گیا۔ بلور ہاؤس سے جنازہ گاہ تک سیکیورٹی کے 3 حصار قائم کئے گئے تھے جب کہ راستے میں تمام عمارات پر ماہر نشانہ باز تعینات تھے۔

جنازہ گاہ اور راستے میں پولیس فورس کی مختلف یونٹس کے 500 جوان تعینات تھے۔ جنازہ گاہ میں داخل ہونے والے تمام دروازوں پر واک تھرو گیٹ نصب تھے جب کہ شرکا کی تلاشی لی جارہی تھی۔ اس کے علاوہ نماز جنازہ کے دوران ڈرون کیمروں کے ذریعے فضائی نگرانی بھی کی گئی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ہارون بلور سمیت 20 افراد شہید

شہر کی فضا سوگوار

دہشتگردوں کا نشانہ بننے والے بشیر بلور کے سیاسی وارث ہارون بلور کی بھی دہشتگردوں کے ہاتھوں شہادت پر پشاور کی فضا سوگوار ہے۔ شہر میں اہم کاروباری مراکز اور بازار بند ہیں جب کہ سیاسی سرگرمیاں بھی معطل ہوگئی ہیں۔

سرچ آپریشن اور گرفتاریاں

ایس ایس پی آپریشنز جاوید اقبال نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہارون بلور پر حملے کے حوالے سے کوئی خصوصی انتباہ موجود نہیں تھا، ہارون بلور کو 2 جب کہ دیگر امیدواروں کو 1 پولیس گارڈ دیا گیا تھا، عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ کے لئے پولیس سے رابطہ نہیں کیا گیا تھا، کارنر میٹنگز کیلئے نیا سیکیورٹی پلان تشکیل دیا جا رہا ہے، دھماکے کے بعد سرچ آپریشن میں 30 سے 40 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔

مقدمے کا اندراج

خودکش دھماکے کی ایف آئی آر تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کر لی گئی، گزشتہ روز ہونے والے خودکش دھماکے کا مقدمہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) میں اندراج کے لیے تھانہ یکہ توت نے مراسلہ بھجوایا تھا۔  مراسلے میں دہشت گردی اور دیگر دفعات کو شامل کیا گیا تھا، مراسلے کے متن میں کہا گیا تھا کہ خودکش دہشت گرد کا سر اور دیگر جسمانی اعضاء مل گئے ہیں، جو ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے بھجوائے جائیں گے۔

جے آئی ٹی تشکیل

آئی جی خیبر پختونخوا محمد طاہر کا کہنا ہے کہ خودکش حملے کی تحقیقات کے لیےجوائنٹ انٹیروگیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی ہے جس میں 7 افسران شامل ہیں۔ جے آئی ٹی کی سربراہی ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کریں گے اور تفتیشی ٹیم سے ایک ہفتہ کے دوران پیر تک رپورٹ طلب کی گئی ہے۔

تحریک انصاف کا سوگ

تحریک انصاف نے پشاور میں خودکش حملے پر ایک روزہ سوگ اور انتخابی مہم روکنے کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات فواد چوہدری نے اپنے بیان میں کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ پر حملہ نہایت سفاکانہ اور قابل مذمت ہے، ہارون بلور اور عوامی نیشنل پارٹی کے دیگر کارکنان کی شہادتوں سے پورا ملک سوگوار ہے، تحریک انصاف نے بلور خاندان اور عوامی نیشنل پارٹی کی قیادت کیساتھ مکمل اظہار یکجہتی کا فیصلہ کیا ہے اور آج پختونخوا میں اپنی تمام انتخابی سرگرمیاں منسوخ کررہے ہیں،اس کے علاوہ ایک روزہ سوگ کے دوران پختونخوا میں تحریک انصاف کے پرچم بھی سرنگوں رہیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز دھماکا پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ کے دوران ہواتھا۔ عینی شاہدین کاکہنا ہے کہ ہارون بلور تقریب کے مہمان خصوصی تھے وہ اسٹیج کی طرف جارہے تھے کہ حملہ آور نےان کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑالیا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں کم ازکم 8 کلوگرام بارودی مواد استعمال کیاگیا تھا۔ دھماکے میں اے این پی رہنما ہارون بلور سمیت 20 افراد شہید جب کہ 60 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

شہادت سے کچھ روز قبل ہارون بلور کی ایکسپریس نیوز سے گفتگو

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔