- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
خلائی شٹل جتنے بڑے اور وزنی ڈائنوسار کا ڈھانچہ دریافت
ارجنٹینا: ارجنٹینا میں ڈائنوسار کا خلائی شٹل جتنا بڑا اور اب تک کا سب سے عظیم الجثہ ڈھانچہ دریافت ہوا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ارجنٹینا میں ڈائنوسار کی ایک نئی قسم دریافت ہوئی ہے جسے عظیم الجثہ ہونے کے باعث ’انجینشیا پرائما‘ (Ingentia prima) کا نام دیا گیا ہے۔ اس لاطینی لفظ کا مطلب ’اولین دیوقامت جانور‘ ہے۔ تین کروڑ سال قدیم اس جانور کا وزن 10 ٹن کے لگ بھگ رہا ہوگا جو گروہ کی شکل میں رہنا پسند کرتے تھے اور سبزی خور تھے۔
ماہرِینِ رکازیات کا کہنا ہے کہ انہیں کُل چار ڈائنوسارز کے ڈھانچے ملے ہیں جو اب تک دریافت ہونے والے ڈائنو سارز کی ایک نئی قسم ہے اس لیے اسے نیا نام بھی دیا گیا ہے۔ یہ نام اس کی جسامت سے نسبت رکھتا ہے۔ ڈائنوسار کی یہ نئی قسم دراصل ایک گروہ ’ساروپوڈو مورفس‘ یعنی چھپکلی کے پیروں والے ڈائنوسار کی قسم والے گروہ سے تعلق رکھتی ہے۔ بعد ازاں یہ ارتقائی مراحل طے کرتے ہوئے چار پیروں والے جانور میں تبدیل ہوئے۔
10 میٹر لمبی گردن اور چھوٹی دم والے یہ ڈائنوسار زمین پر چلنے والے جانوروں میں سب سے بڑے اور وزنی جانور تھے۔ ان کی سب سے اہم خاصیت ہڈیوں میں افزائش کے ہالوں اور پرندوں جیسے پھپھڑوں کی مدد سے تیزی سے نشوونما حاصل کرنا تھی۔ پرندوں جیسے پھپھڑے دیوقامت مخلوق کے درجہ حرارت کو کنٹرول میں خصوصی اہمیت رکھتے جس کی وجہ سے ان کی جسامت ایک خلائی شٹل کے برابر ہوجایا کرتی ہوگی۔
تاہم سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ عین ممکن ہے ان سے بھی دیوقامت اور عجیب الخلقت ڈائنوسار کرہ ارض پر موجود رہے ہوں جو ابھی دریافت ہونا باقی ہیں لیکن اب تک ہونے والی دریافتوں میں ارجنٹینا سے دریافت ہونے والا یہ ڈھانچہ سب سے بڑا اور وزنی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔