- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
ہمیں سزائیں دینے کا فیصلہ کہیں اور ہوچکا تھا جسے 5 بار تبدیل کرکے سنایا گیا، نوازشریف
لندن: سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں سزائیں دینے کا فیصلہ کہیں اور ہوچکا تھا جسے 5 بار تبدیل کرکے سنایا گیا جب کہانتخابات پر اربوں روپے ضائع کرنے کے بجائے اقتدار کی کرسی پر جس لاڈلے کو بٹھانا ہے بٹھادو۔
لندن میں اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ میرا وطن مشکل میں ہے اس لیے اپنے وطن اور لوگوں کے لیے واپس جارہا ہوں، مجھے سیاسی پناہ کی خبریں دینے والے سن لیں، واپس پاکستان آرہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جیل کی کوٹھری سامنے دیکھ کر بھی ووٹ کو عزت دو کا وعدہ پورا کرنے جا رہا ہوں۔
نوازشریف کا کہنا تھا کہ میں مقدمہ اس لیے نہیں لڑ رہا تھا کہ مجھے انصاف کی توقع تھی بلکہ اس لیے لڑرہا تھا کہ مجھ سے منسوب جرائم کا سب کو پتہ چل جائے، نیب کورٹ کے جج کو لکھنا پڑا کہ استغاثہ نوازشریف کے خلاف کوئی کرپشن، مالی بدعنوانی، اختیارات کے ناجائز استعمال ثابت نہیں کرسکا لہذا ان الزامات سے ملزم کو بری کرتا ہوں جب کہ ان سب کے باوجود مجھے، بیٹی اور داماد کو سزائیں سنادی گئیں۔
سزائیں دینے کا فیصلہ کہیں اور ہوچکا تھا
مسلم لیگ (ن) کے قائد نے کہا کہ ہمیں سزائیں دینے کا فیصلہ کہیں اور ہوچکا تھا جسے 5 بار تبدیل کرکے سنایا گیا، ان لوگوں نے صرف میری بیٹی کو سزا نہیں سنائی بلکہ پوری قوم کی بیٹیوں کو توہین کی ہے، مجھے تو سزائیں قبول ہیں لیکن مریم نواز کا کیا قصور تھا ، یہ کونسی ممبر قومی و صوبائی اسمبلی یا پھر سینیٹ کی ممبر تھی جب کہ اس کے پاس تو کوئی عہدہ بھی نہیں تھا پھر بھی 8 سال کی سزا سنادی گئی۔
ڈوریں ہلانے والوں کے چہرے بے نقاب ہوں گے
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بڑے صبر و تحمل سے کام لیا لیکن اب زیادہ دیرتک چپ رہنا قوم سے زیادتی ہوگی، اب پردے ڈالنے کا وقت گزرگیا، پردے اٹھانے کا وقت آگیا ہے اور ان لوگوں کے چہرے بے نقاب ہوں گے جو ڈوریں ہلارہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کون لوگ ہیں جو نوازشریف کو راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں، کون لوگ ہیں جنہوں نے نوازشریف کو جیل کی کوٹھڑی تک لانے کے لیے ڈرامہ رچایا جب کہ میرے نکل جانے سے چند دلوں کو ٹھنڈ تو پڑ گئی لیکن اس قوم و ملک کوکیا ملا۔
نوازشریف نے کہا کہ کون ہے جو عوام کی رائے کو کچل کر اپنی رائے مسلط کرنا چاہتے ہیں، کسی کو سیاست سے باہراور کسی کو اقتدار کا تاج پہننانے کے لیے کوششیں کرتے ہیں، اگر آپ نے یہی کچھ کرنا ہے تو آئین کو پھاڑ کر پھینک دو اور بٹھادو جس لاڈلے کو بٹھانا ہے، قومی خزانے کے اربوں روپے کیوں ضائع کرتے ہو۔
فیصلے کہیں اور ہوتے اور صفائیاں سیاستدانوں کو دینی پڑتی ہیں
مسلم لیگ (ن) کے قائد کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں کسی کو پھانسی چڑھا دی گئی، کسی کوجیل میں ڈالا اور کسی کو ملک بدرکردیا گیا اور اب تک کوئی وزیراعظم مدت پوری نہیں کرسکا، کیا سب نوازشریف تھے اور ان سب کا جرم کیا تھا، سب کا جرم ایک تھا کہ عوام نے انہیں محبت دی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسی کی ہوتی ہے لیکن اختیار کسی کا ہوتا ہے، پالیسیاں کوئی اور بناتا ہے، فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں، صفائیاں سیاستدانوں کو دینی پڑتی ہیں۔
اب یہ کھیل نہیں چلے گا
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاک فوج کےغازیوں اور شہیدوں کی بے پناہ محبت ہے لیکن اپنے اس مقدس فریضے اور حلف سےغداری کرکے اقتدار کے کھیل کا حصہ بننے والے اور سیاست میں دخل دینے والے شہیدوں، غازیوں سے غداری کرتے ہیں اور وہ مٹھی بھر عناصر ملک و قوم کے ساتھ ساتھ فوج کے وقار کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں تاہم اب یہ کھیل نہیں چلے گا، یہ کھیل بند کردو، ملک و قوم کو سزا نہ دو۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔