پاکستانی سنیما گھروں میں ہالی ووڈ فلمیں بھی دکھائی جائیں، نمرہ خان

قیصر افتخار  جمعرات 12 جولائی 2018
ملک بھرمیں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ سینما گھربنائے جارہے ہیں، اداکارہ۔  فوٹو : فائل

ملک بھرمیں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ سینما گھربنائے جارہے ہیں، اداکارہ۔ فوٹو : فائل

 لاہور:  اداکارہ وماڈل نمرہ خان نے کہا ہے کہ جس طرح پاکستانی سینما گھروں میں بالی ووڈ ستاروں کی فلمیں دکھائی جارہی ہیں، اسی طرح ہالی ووڈ فلمیں بھی معمول کے ساتھ لگائی جائیں۔

نمرہ خان نے ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ 70ء سے لے کر 90ء کی دہائی تک امپورٹ قوانین کے تحت لائی جانے والی ہالی ووڈ فلموںکی پاکستانی فلموں کے ساتھ نمائش ہوتی رہی ہے اورفلم بینوں کی کثیر تعداد پاکستانی فلموں کیساتھ ساتھ معمول کے مطابق انگریزی فلمیں بھی دیکھا کرتی تھی۔ عیدالفطر، عیدالاضحی، جشن آزادی سمیت دیگرتہواروں کے موقع پرسینما مالکان کی کوشش ہوا کرتی تھی کہ ہالی ووڈ کی ایسی فلمیں نمائش کیلیے پیش کی جائیں جن کو دیکھنے کیلیے فلم بین اپنی فیملیز کے ہمراہ سینماگھروںکارخ کریں۔

اداکارہ نے کہا کہ پاکستان میں ایک مرتبہ پھر سے سینما انڈسٹری فروغ پارہی ہے۔ ملک بھرمیں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ سینما گھربنائے جارہے ہیں لیکن ان سینما گھروںمیں ہالی ووڈ فلموں کے مقابلے بالی وڈ فلموں کوزیادہ ترجیح دی جارہی ہے۔

نمرہ خان نے بتایا کہ ایک طرف توسینما مالکان اورامپورٹرز کی خواہش ہے کہ وہ بھارتی فنکاروں کی فلمیں سینما گھروں میں نمائش کیلیے پیش کرکے زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کریں لیکن دوسری جانب  فلم بینوں کی وہ بڑی تعداد اب ہالی ووڈ فلمیں دیکھنے سے محروم ہے جوآج بھی ماضی کی طرح ہالی ووڈ کی جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ، ایکشن، رومانوی، کامیڈی اورہارر فلمیں دیکھنا چاہتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ جہاں غیرملکی فلمیں امپورٹ کرنے و الے ادارے بھارتی فنکاروں کی فلمیں امپورٹ کرنے کوترجیح دے رہے ہیں ، وہیں انھیں ہالی ووڈکی بہترین فلمیں بھی ضرور امپورٹ کرنی چاہئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔