- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست مجرم قرارڈ
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
بحرالکاہل میں پلاسٹک جمع کرنے والے سسٹم کی آزمائش شروع
سان فرانسسكو: سمندروں میں جمع پلاسٹک اب ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے اور اس کے خاتمے کے لیے تجرباتی طور پر پائپ نما کوڑے دان آزمائشی طور پر سمندر میں اتارا گیا ہے۔
اسے بحر صاف کرنے والے منصوبے (اوشن کلین اپ پروجیکٹ) کا نام دیا گیا ہے اور یہ پائپ 2200 کلومیٹر تک سمندر میں موجود رہے گا۔ بحرالکاہل میں ایک جگہ کوڑے کا بڑا ذخیرہ دریافت ہوا ہے اور ماہرین پرامید ہیں کہ اس نظام سے کچرے کو پکڑنے میں مدد ملے گی۔ کچھ روز میں انکشاف ہوا کہ یہ سسٹم طوفانی سمندر میں بھی اپنا کام کرتا رہتا ہے۔
اس نظام کی تیاری میں 5 سال لگے ہیں اور یہ نظام بحرالکاہل میں تیرنے والے کچرے کے بڑے ڈھیر کو صاف کرے گا جس میں پلاسٹک کی بہتات ہے۔ سمندر کی قدرتی لہریں 600 میٹر طویل پائپ تک کچرا لائیں گی جس کے کھلے ہوئے سروں کے اندر پلاسٹک جائے گا اور سمندر صاف ہوگا۔
اسے ہواؤں کی مختلف رفتار، کیفیات اور موسموں میں آزمایا جائے گا۔ پہلے 120 میٹر طویل ٹکڑے کو دو ہفتے تک آزمایا جارہا ہے اور اس کے بعد اس کے مزید حصے جوڑ کر 600 میٹر لمبا نظام سمندر میں چھوڑا جائے گا۔ یہ پائپ پانی پر تیرتا رہتا ہے اور کسی بھی حالت میں اندر نہیں ڈوبتا ۔ اس طرح سطح کا کچرا اس کے اندر جاتا رہتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔