- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
جاپان میں نرس گرفتار، 20 مریضوں کو زہر دینے کا اعتراف
ٹوکیو: جاپان میں قریب المرگ 20 مریضوں کو زہر دینے والی ایک نرس کو گرفتار کرلیا گیا، نرس نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا ہے کہ مریضوں کو آسان موت دینے کے لیے ایسا کیا۔
جاپانی میڈیا کے مطابق دارالحکومت ٹوکیو کے ایک اسپتال میں 31 سالہ نرس ’ایومی کوبوکی‘ کو پولیس نے گزشتہ ہفتے گرفتار کیا ہے جس پر مریضوں کو زہر دینے کا الزام ہے۔
نرس کے کردار پر سوالیہ نشان اس وقت پیدا ہوا جب جون میں چار معمر افراد دم توڑ گئے۔ پولیس نے تحقیقات اس وقت شروع کیں جب مرنے والے ایک اور 88 سالہ مریض نوباؤ کی آئی وی ڈرپ میں بلبلے پائے گئے۔
ڈاکٹروں نے نوباؤ کے انتقال کے بعد اس کی موت کے تعین کےلیے بلڈ ٹیسٹ کیے تو مریض کے خون میں اینٹی سیپٹک سلوشن کی بڑی مقدار پائی گئی جس کی وجہ سے مریض کی موت ہوئی جس کے بعد ڈاکٹروں نے اسے طبعی کے بجائے زہر کے ذریعے قتل قرار دیا۔
پولیس نے تحقیقات کیں تو اسی کیمیکل سے بھری مزید غیر استعمال شدہ سرنج صرف ایک نرس کے لباس سے برآمد ہوئیں جو ایومی کوبکی تھی۔
پولیس نے ایومی کو حراست میں لے کر تحقیقات کیں تو اس نے چار کے بجائے 20 مریضوں کو زہر دے کر مارنے کا اعتراف کیا۔
ایومی نے بتایا کہ وہ مریضوں کو اپنی شفٹ کے بجائے ڈیوٹی ختم کرنے کے بعد دوسری نرس کی ڈیوٹی میں زہر دیتی تھی تاکہ وہ ہلاکت پر مریض کے اہل خانہ کے سوالات سے بچ سکے۔ ایومی کا کہنا ہے کہ میں نے صرف قریب المرگ مریضوں کو ہی نشانہ بنایا اور مریضوں کو پرسکون موت دینے کے لیے بہت محنت کی کیونکہ میں ان کی حالت سے افسردہ تھی۔
جاپانی میڈیا کے مطابق ایومی نے 2008ء میں نرس کا کورس پاس کیا تھا اور اس اسپتال میں وہ 2015ء سے کام کررہی تھی وہ ایک خاموش اور باصلاحیت نرس کے طور پر جانی جاتی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔