- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
جاپان میں نرس گرفتار، 20 مریضوں کو زہر دینے کا اعتراف
ٹوکیو: جاپان میں قریب المرگ 20 مریضوں کو زہر دینے والی ایک نرس کو گرفتار کرلیا گیا، نرس نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا ہے کہ مریضوں کو آسان موت دینے کے لیے ایسا کیا۔
جاپانی میڈیا کے مطابق دارالحکومت ٹوکیو کے ایک اسپتال میں 31 سالہ نرس ’ایومی کوبوکی‘ کو پولیس نے گزشتہ ہفتے گرفتار کیا ہے جس پر مریضوں کو زہر دینے کا الزام ہے۔
نرس کے کردار پر سوالیہ نشان اس وقت پیدا ہوا جب جون میں چار معمر افراد دم توڑ گئے۔ پولیس نے تحقیقات اس وقت شروع کیں جب مرنے والے ایک اور 88 سالہ مریض نوباؤ کی آئی وی ڈرپ میں بلبلے پائے گئے۔
ڈاکٹروں نے نوباؤ کے انتقال کے بعد اس کی موت کے تعین کےلیے بلڈ ٹیسٹ کیے تو مریض کے خون میں اینٹی سیپٹک سلوشن کی بڑی مقدار پائی گئی جس کی وجہ سے مریض کی موت ہوئی جس کے بعد ڈاکٹروں نے اسے طبعی کے بجائے زہر کے ذریعے قتل قرار دیا۔
پولیس نے تحقیقات کیں تو اسی کیمیکل سے بھری مزید غیر استعمال شدہ سرنج صرف ایک نرس کے لباس سے برآمد ہوئیں جو ایومی کوبکی تھی۔
پولیس نے ایومی کو حراست میں لے کر تحقیقات کیں تو اس نے چار کے بجائے 20 مریضوں کو زہر دے کر مارنے کا اعتراف کیا۔
ایومی نے بتایا کہ وہ مریضوں کو اپنی شفٹ کے بجائے ڈیوٹی ختم کرنے کے بعد دوسری نرس کی ڈیوٹی میں زہر دیتی تھی تاکہ وہ ہلاکت پر مریض کے اہل خانہ کے سوالات سے بچ سکے۔ ایومی کا کہنا ہے کہ میں نے صرف قریب المرگ مریضوں کو ہی نشانہ بنایا اور مریضوں کو پرسکون موت دینے کے لیے بہت محنت کی کیونکہ میں ان کی حالت سے افسردہ تھی۔
جاپانی میڈیا کے مطابق ایومی نے 2008ء میں نرس کا کورس پاس کیا تھا اور اس اسپتال میں وہ 2015ء سے کام کررہی تھی وہ ایک خاموش اور باصلاحیت نرس کے طور پر جانی جاتی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔