- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
موبائل فون میں غیر اخلاقی ویڈیوز رکھنے والا سیاح ایئرپورٹ سے ہی واپس
پرتھ: ملائیشیا کے سیاح کو موبائل فون میں جنسی اور تشدد آمیز ویڈیوز رکھنے پر آسٹریلیا کے ایئرپورٹ سے ہی واپس بھیج دیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق کوالالمپور سے آسٹریلیا آنے والے سیاح کو پرتھ ایئرپورٹ سے ڈی پورٹ کردیا گیا۔ ملائیشین سیاح بدھ کے روز آسٹریلیا پہنچا تھا تاہم کسٹم حکام کو سامان کی چیکنگ کے دوران سیاح کے موبائل فون سے جنسی تشدد اور نفرت پر مبنی ویڈیوز ملی تھیں جو کہ آسٹریلین قوانین کے تحت قابل گرفت جرم ہیں۔
کسٹم حکام نے بدھ کے روز حراست میں لیے گئے سیاح کو آسٹریلین بارڈر فورس کے حوالے کیا جہاں دو دن تفتیش کے بعد 43 سالہ سیاح کا ویزا منسوخ کر کے اسے ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس پر آج شب عمل درآمد کیا جائے گا تاہم امیگریشن قوانین کے تحت سیاح کے نام کو خفیہ رکھا جا رہا ہے۔ بارڈر فورس کے کمانڈر مارک ولسن کا کہنا تھا کہ سیاح کے موبائل میں نہایت قابل اعتراض مواد موجود تھا۔
بارڈر فورس کمانڈر کا کہنا تھا کہ اس قسم کی ویڈیوز رکھنے والا شخص ذہنی بیمار اور عادی مجرم ہوسکتا ہے اور آسٹریلیا کی سرزمین پر ایسے کسی جرم کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ امیگریشن کے سخت قوانین جرائم کی سرکوبی کے لیے مرتب کیے گئے ہیں جن کا بنیادی مقصد اپنے شہریوں کو محفوظ اور پُرامن ماحول دینا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔