انسانیت کے دشمنوں کو کچل دیا جائے، ملک بھر کی کاروباری برادری دہشت گردی کے خلاف متحد

خصوصی رپورٹر / بزنس رپورٹر  اتوار 15 جولائی 2018
حکومت سے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات، سخت ترین حکمت عملی اختیار کرنے کا مطالبہ۔ فوٹو: فائل

حکومت سے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات، سخت ترین حکمت عملی اختیار کرنے کا مطالبہ۔ فوٹو: فائل

کراچی / لاہور / اسلام آباد: ملک بھرکی کاروباری برادری نے دہشت گردی کے خلاف یک زبان ہو کر سیکیورٹی فورسز کو قیام امن کے لیے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرادی ہے۔

کراچی، لاہور اور اسلام آبادچیمبرز کے عہدیداروں نے خیبرپختون خوا اور بلوچستان میں انتخابی سرگرمیوں کے دوران امیدواروں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے دہشت گردی کے خاتمے اور انسانیت کے دشمنوں کوکچلنے کے لیے فوری اصلاحی اقدامات کرنے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے سخت سے سخت حکمت عملی اپنانا کا مطالبہ کردیا ہے۔

بزنس مین گروپ (بی ایم جی) کے رہنماؤں اور کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے عہدیداروں نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں حالیہ دہشت گردی کے 2 واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں 150سے زائد افراد شہید اور 200 زخمی ہوئے۔

بی ایم جی کے رہنماؤں اور کے سی سی آئی کے عہدیداران نے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر زور دیا کہ ملک کے ہر کونے میں خاص طور پر انتخابی سرگرمیوں والے علاقے جنہیں باآسانی ہدف بنایا جارہاہے ان علاقوں میں سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں اور ملک بھر میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے سخت ترین حکمت عملی اختیار کی جائے۔

چیئرمین بی ایم جی سراج قاسم تیلی، طاہر خالق، زبیر موتی والا، ہارون فاروقی، انجم نثار، کراچی چیمبر کے صدر مفسر عطا ملک، سینئر نائب صدر عبدالباسط عبدالرزاق، نائب صدر ریحان حنیف نے زور دیاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سخت سے سخت حکمت عملی اپنانا چاہیے تاکہ ملک کے کسی بھی حصے میں دہشت گردی کا مزید کوئی واقعہ رونما نہ ہو کیونکہ 2013 سے اب تک کئی قربانیوں کے بعد ملک بھر میں امن بحال ہوسکا ہے جس کے نتیجے میں پاکستان کا امیج بہتر ہوا۔

سراج قاسم تیلی نے کہاکہ پاکستان اہم موڑ پر کھڑا ہے جہاں غیرملکیوں نے بالآخر دلچسپی کا مظاہرہ کرنا شروع کردیا ہے اور وہ سرمایہ کاری کے لیے پاکستان کادورہ بھی کررہے ہیں جبکہ کاروباری ماحول بھی بہتر ہوتا نظر آرہا ہے جو ریاست مخالف عناصر کو کسی صورت بھی برداشت نہیں لہٰذا ایسے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے کیونکہ ہم دوبارہ دہشت گردی اور بدامنی کے اندھیروں میں لوٹنے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

انہوں نے کہاکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک کے کسی بھی حصے میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات عمل میںلائیں، کراچی کی تاجروصنعتکار برادری ان کی بھرپور حمایت کرے گی۔

بی ایم جی کے رہنماؤں اور کے سی سی آئی کے عہدیدران نے بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار نوابزادہ سراج رئیسانی اور عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار ہارون بلور سمیت درجنوں معصوم افراد کی شہادت پر گہرے رنجم و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے شہدا کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہوئے شہدا کے بلند درجات اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے مستونگ اور بنوں میں بدترین دہشت گردی کی شدید مذمت اور سیکڑوں افراد کی شہادتوں پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے حکومت اور سیکیورٹی فورسز سے اپیل کی ہے کہ وہ نہ صرف پاکستان بلکہ انسانیت کے دشمن ان عناصر کو سختی سے کچل دیں۔

لاہور چیمبر کے صدر ملک طاہر جاوید، سینئر نائب صدر خواجہ خاور رشیداور نائب صدر ذیشان خلیل نے بیرون ملک سے خصوصی پیغام اور لاہور چیمبر کے قائم مقام صدر ندیم قریشی اور ایگزیکٹو کمیٹی ممبران ایک بیان میں کہاکہ ساری قوم قیمتی جانوں کے نقصان پر سوگوار ہے اور غم کی اس گھڑی میں اپنے مستونگ اور بنوں کے متاثرہ بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

لاہور چیمبر کے عہدیداران نے مستونگ، بنوں کے سانحات کو پاکستان کے لیے ایک اور بلیک ڈے قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے شیطانی اقدامات پاکستانی قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتے، سیاستدانوں اور لوگوں کا قتل عام ملک میں انتشار پھیلانے کی گھناؤنی سازش ہے لہٰذا حکومت اور سیکیورٹی فورسز ان عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹیں۔

لاہور چیمبر کے عہدیداران نے کہا کہ کاروباری برادری اچھی طرح سمجھتی ہے کہ پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے بڑے اداروں نے دہشت گردی کا قلع قمع کیا اور بڑی قربانیاں دی ہیں مگر دہشت گردی کی یہ نئی لہر مزید سخت اقدامات کا تقاضا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری ملکی مفاد کی خاطر حکومت اور سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، یہ محض بلوچستان اور خیبر پختون خوا کا نہیں بلکہ ساری قوم کا سانحہ ہے اور ہر شخص اس پر خون کے آنسو روتے ہوئے اپنے بھائیوں کی قیمتی جانوں کے نقصان پر سوگوار ہے۔انہوں نے حکومت اور سیکیورٹی فورسزسے اپیل کی کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحیدنے بلوچستان کے علاقے مستونگ میں ہونے والی دہشت گردی کی شدید مذمت کی جس میں بلوچستان کی مشہور سیاسی شخصیت سراج رئیسانی سمیت 128 فراد شہید ہوئے اور بہت سے لوگ زخمی ہوئے۔ انھوں نے سوگواران کے ساتھ اظہار تعزیت کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فوری اصلاحی اقدامات کرے ورنہ ایسے واقعات سے ملک میں سرمایہ کاری متاثر ہوگی اور معیشت کو نقصان پہنچے گا۔

شیخ عامر وحید نے کہا کہ افواج پاکستان سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کی انتھک کاوشوں سے ملک میں دہشت گردی کے مسئلے پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا تھا لیکن گزشتہ دنوں میں پشاور میں دہشت گرد نے خودکش حملہ کیا جس میں اے این پی کے رہنما ہارون بلور سمیت 22 فراد شہید ہوئے جبکہ بنوں میں دہشت گردی کی واردا ت میں 4 افراد شہید ہوئے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان کو پائیدار اقتصادی ترقی کے راستے پر ڈالنے کے لیے دہشت گردی کا خاتمہ بہت ضروری ہے کیونکہ جہاں امن نہیں ہو گا وہاں کوئی بھی سرمایہ لگانے سے گریز کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 17 سال میں دہشت گردی کی وجہ سے پاکستانی معیشت کو 126 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ مسئلہ پاکستان کے لیے کتنا نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے۔ انہوںنے یقین دہانی کرائی کہ ملک کی تاجر برادری ملک سے دہشت گردی کو ختم کرنے اور امن وامان کی صورت حال کو بہتر کرنے کی کوششوں میں افواج پاکستان اور حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی کیونکہ صنعت وتجارت کے فروغ اور سرمایہ کاری کی ترقی کے لیے پرامن ماحول کا قیام بنیادی شرط ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔