6 کنٹونمنٹ بورڈز قومی و صوبائی اسمبلی کے 20 حلقوں میں منقسم

سید اشرف علی  اتوار 15 جولائی 2018
کنٹونمنٹ بورڈز کے ووٹرز الجھن سے دوچار۔ فوٹو: فائل

کنٹونمنٹ بورڈز کے ووٹرز الجھن سے دوچار۔ فوٹو: فائل

کراچی: الیکشن کمیشن کی نئی حلقہ بندیوں کے تحت کراچی کے 6کنٹونمنٹ بورڈز کے علاقے 10قومی اسمبلی اور 10 صوبائی اسمبلی میں تقسیم ہوچکے ہیں۔

محکمہ شماریات کی جاری کردہ نئی مردم شماری کے نتائج اور الیکشن کمیشن کے جاری کردہ حلقہ بندیوں میں بڑا تضاد سامنے آرہا ہے جس کی وجہ سے کنٹونمنٹ بورڈز کے ووٹرز آئندہ انتخابات کے موقع پر الجھن کا شکار ہیں،الیکشن کمیشن نے بورڈ آف ریونیوکی ضلعی انتظامی حد بندی اورنئی مردم شماری 2017کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی حلقہ بندیاں مرتب کی ہیں۔

بورڈ آف ریونیو کے نقشہ جات کے مطابق فیصل کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقے ضلع کورنگی، ضلع شرقی اور ضلع ملیر میں تقسیم ہورہے ہیں،ملیر کنٹونمنٹ بورڈ کا پورا علاقہ ضلع ملیر میں آرہا ہے،کورنگی کریک کنٹونمنٹ بورڈ ضلع کورنگی اورضلع ملیر میں آرہا ہے، کلفٹن کنٹونمنٹ کا ایریا ضلع جنوبی اور ضلع کورنگی میں ہے، کراچی کنٹونمنٹ بورڈ مکمل طور پر ضلع جنوبی میں ہے اور منوڑہ کنٹونمنٹ بورڈ مکمل طور پر ضلع ویسٹ میں شامل ہے، ضلع وسطی کی حدود میں کوئی کنٹونمنٹ ایریا نہیں ہے۔

نمائندہ ایکسپریس کی تحقیق کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈز کی آبادی اور ضلعی حدود کے حوالے سے محکمہ شماریات کی نئی مردم شماری کے جاری کردہ اعداد و شمار میں کئی غلطیاں ظاہر ہورہی ہیں، محکمہ شماریات کی ویب سائٹ پر مردم شماری 2017 میں  فیصل کنٹونمنٹ بورڈ کی آبادی ڈسٹرکٹ ایسٹ میں ظاہر کی گئی ہے جبکہ ڈسٹرکٹ کورنگی اور ڈسٹرکٹ ملیر میں ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

کورنگی کریک کی آبادی  ملیر کنٹونمنٹ بورڈ میں ظاہر کی گئی ہے تاہم ضلع کورنگی میں کورنگی کریک موجود نہیں ہے،کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کی آبادی ضلع جنوبی میں ظاہر کی گئی ہے لیکن ضلع کورنگی سے غائب ہے البتہ محکمہ شماریات کی ڈرافٹ مردم شماری کے نتائج میں ملیر کنٹونمنٹ بورڈ کی آبادی اور ضلعی حدود درست طور پر ضلع ملیر میں ہے اور منوڑہ کنٹونمنٹ بورڈ کی ضلع غربی اور کراچی کنٹونمنٹ بورڈ کی ضلع جنوبی میں ظاہر کی گئی ہے۔

محکمہ شماریات کی ویب سائٹ پر جاری غلط ڈیٹا کے باعث فیصل، کورنگی کریک اور کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈز کے شہری پریشان ہیں کہ ان کا علاقہ کس ضلع کا حصہ  ہے جبکہ الیکشن کمیشن کی نئی حلقہ بندیوں میں یہ علاقے مختلف اضلاع میں ظاہر کیے جارہے ہیں، محکمہ شماریات کے ذرائع کے مطابق 2017 میں ہونے والی مردم شماری کا ڈرافٹ ڈیٹا ویب سائٹ پر ظاہر کیا گیا ہے اور ابھی حتمی اعداد وشمار کا اعلان باقی ہے جس میں آبادی اور حدود (باؤنڈریز) کے بالکل صحیح اعداد و شمار ظاہر کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق نئی مردم شماری کے حتمی اعداد و شمار میں کراچی کے بعض علاقے باالخصوص کنٹونمنٹ بورڈز کے علاقے الیکشن کمیشن کی موجودہ حلقہ بندیوں کے  بجائے کسی دوسری حلقہ بندی میں شامل ہوجائیں گے، واضح رہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت  مشترکہ مفادات کی کونسل کے 28 مئی کو ہونے والے آخری اجلاس میں نئی مردم شماری کے حتمی نتائج کا اجرا ملتوی کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے یہ کام اگلی حکومت کے لیے چھوڑ دیا گیا تھا۔

اجلاس میں مردم شماری کے حتمی نتائج کا اعلان 5 فیصد اعداد و شمار کے آڈٹ کیے بغیر جاری کرنے پر بات کی گئی تاہم سابق وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے اس بات کی شدید مخالفت اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نے ان کے اعتراض کی حمایت کی جس کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ نئی مردم شماری کے حتمی نتائج اور 5 فیصد اعداد و شمار کے آڈٹ کاکام اگلی حکومت کرے گی۔

ذرائع کے مطابق نئی مردم شماری کے حتمی نتائج کے اجرا میں تاخیر کی وجہ سے ڈرافٹ ڈیٹا میں ان غلطیوں کی درستگی نہیں ہوپارہی ہے جن کی نشاندہی ہوچکی ہے، محکمہ شماریات کے متعلقہ افسران کے مطابق الیکشن کمیشن کو نئی حلقہ بندیوں کے سلسلے میں محکمہ شماریات نے براہ راست درست اعداد و شمار اور نقشہ جات فراہم کیے۔

الیکشن کمیشن نے نئی حلقہ بندیوں کی تشکیل بورڈ آف ریونیو کی ضلع حد بندیوں کے مطابق کی ہے البتہ محکمہ شماریات کے بلاک کوڈ ، سرکل اور چارجز ڈیٹا کو بھی شامل کیا ہے جس کی مدد سے  یہ حلقہ بندیاں مکمل کی گئی ہیں الیکشن کمیشن کی جانب سے آئندہ انتخابات کے لیے تشکیل دی جانے والی نئی حلقہ بندیوں میں کراچی کے 6 کنٹونمنٹ بورڈز ضلعی سطح پر 5 اضلاع، ضلع ملیر، ضلع کورنگی، ضلع شرقی ، ضلع جنوبی اور ضلع غربی میں آرہے ہیں۔

ملیر کنٹونمنٹ بورڈ میں  نئی حلقہ بندیوں کے تحت ضلع ملیر کی حدود میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 237 اور صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 88 میں ملیر کنٹونمنٹ بورڈ کے تمام علاقے آرہے ہیں، فیصل کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقے 3 اضلاع ملیر، کورنگی اور شرقی کی قومی اسمبلی کے 3 حلقوں این اے 237، این اے 239اور این اے 244 اور 3 صوبائی اسمبلی کے حلقوں پی ایس 88، پی ایس 98اور پی ایس 103میں آرہے ہیں،فیصل کنٹونمنٹ بورڈ کے کچھ علاقے  ضلع ملیر کی این اے 237 اور کچھ علاقے  این اے 239ضلع کورنگی میں آرہے ہیں جبکہ بڑا حصہ ، ضلع شرقی کی  این اے 244 میں آرہا ہے۔

صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 88 ( ضلع ملیر)، پی ایس 98(ضلع کورنگی) کا جزوی حصہ  فیصل کنٹونمنٹ میں شامل کیا گیا ہے جبکہ پی ایس 103(ضلع شرقی) کے کئی علاقے فیصل کنٹونمنٹ بورڈ میں آرہے ہیں کورنگی کریک کنٹونمنٹ بورڈ کے جزوی علاقے قومی اسمبلی کی نشست این اے 238 (ضلع ملیر) اور کئی علاقے این اے 241 (ضلع کورنگی) جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 91 (ضلع ملیر) اور پی ایس 97 (ضلع کورنگی) میں شامل ہوئے ہیں۔

کلفٹن کٹونمنٹ بورڈ کے کئی علاقے  این اے 247 (ضلع جنوبی) میں آرہے ہیں جبکہ کچھ علاقے این اے 241 (ضلع کورنگی) میں شامل ہیں، صوبائی اسمبلی میں کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ پی ایس97 ( ضلع کورنگی)  اور پی ایس 111 ( ضلع جنوبی) میں شامل ہیں،کراچی کنٹونمنٹ بورڈ، این اے 247 (ضلع جنوبی) میں مکمل آرہا ہے اور پی ایس 110(ضلع جنوبی) مکمل طور پر آرہا ہے، منوڑہ کنٹونمنٹ بورڈ این اے 248 ضلع غربی میں مکمل آرہا ہے اور صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 113 میں بھی مکمل طور پر آرہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔