نارووال اور کندھ کوٹ میں ڈاکٹروں کی بے حسی کے باعث سڑکوں پر بچوں کی پیدائش

ویب ڈیسک  اتوار 15 جولائی 2018
اسپتال انتظامیہ نے لیڈی ڈاکٹر اور عملے کی عدم موجودگی کا بہانہ بنا کر ہمیں نجی اسپتال جانے کا مشورہ دیا، متاثرہ خاتون۔۔ فوٹو: فائل

اسپتال انتظامیہ نے لیڈی ڈاکٹر اور عملے کی عدم موجودگی کا بہانہ بنا کر ہمیں نجی اسپتال جانے کا مشورہ دیا، متاثرہ خاتون۔۔ فوٹو: فائل

نارروال/ کندھ کوٹ: نارووال اور کندھ کوٹ میں اسپتال انتظامیہ کی بے حسی کے باعث دو خواتین اپنے بچوں کو رکشے اور سڑک پر جنم دینے پر مجبور ہوگئیں۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق پنجاب کے شہر نارروال کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں انتظامیہ کی مبینہ بے حسی کے باعث خاتون نے ایمرجنسی کے باہر ہی دو جڑواں بچوں کو جنم دے دیا۔ متاثرہ خاتون نائلہ کے بیان کے مطابق اسپتال انتظامیہ نے کافی دیر وارڈ میں رکھنے کے بعد آپریشن کرنے سے انکار کردیا اور ایک لیڈی ڈاکٹر نے کہا کہ لاہور یا نجی کلینک چلے جاؤ ، اسپتال انتظامیہ کے انکارکے بعد ایمرجنسی وارڈ سے باہر نکلی تو وقت ہوگیا، ایمرجنسی کے باہر موجود عورتوں نے اپنی چادر سے پردہ کرکے ڈلیوری کروائی ۔

اسپتال میں موجود خواتین کے احتجاج کے بعد مریض خاتون کو ایمرجنسی میں داخل کرلیا گیا جب کہ ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال کا کہنا ہے کہ ڈیوٹی روسٹر کے مطابق 5 خواتین ڈاکٹر ڈیوٹی پر موجود تھیں پھر بھی بے حسی کی انتہا کردی گئی جس کی تحقیقات کی جائیں گی اور واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کاقانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

دوسری جانب سندھ کے شہر کندھ کوٹ میں سول اسپتال کی انتظامیہ کی بے حسی کے باعث خاتون نے رکشے میں ہی بچے کو جنم دے دیا۔ متاثرہ خاتون کے اہل خانہ کا بیان ہے کہ سول اسپتال انتظامیہ نے لیڈی ڈاکٹر اور عملے کی عدم موجودگی کا بہانہ بنا کر ہمیں نجی اسپتال جانے کا مشورہ دیا۔ جب نجی اسپتال پہچے تو اسپتال انتظامیہ نے بھاری رقم کا تقاضہ کیا جو ہمارے پاس موجود نہیں تھی۔ ہم دوسرے اسپتال جارہے تھے کہ متاثرہ خاتون نے گھنٹہ گھر کے قریب رکشے میں ہی بچے کو جنم دے دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔