چھٹی حّس کی تصدیق ؛ ماہرین کا تجربہ کامیاب ثابت ہوا

 منگل 17 جولائی 2018
چھٹی حس کو آج تک سائنس کی دنیامیں محض ایک مذاق ہی سمجھا جاتا رہا ہے فوٹو : فائل

چھٹی حس کو آج تک سائنس کی دنیامیں محض ایک مذاق ہی سمجھا جاتا رہا ہے فوٹو : فائل

 لندن: حواس خمسہ کی موجودگی اہل دانش اور فلسفی صدیوں سے تسلیم کرتے چلے آئے ہیں لیکن چھٹی حس کو آج تک سائنس کی دنیامیں محض ایک مذاق ہی سمجھا جاتا رہا ہے۔مگر اب امریکی سائنسدانوں نے اب پہلی بار چھٹی حس کی موجودگی کی سائنسی طور پر بھی تصدیق کر دی ہے۔

برطانوی اخبار، دی مرر کی رپورٹ کے مطابق یہ دریافت نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے سائنسدانوں نے کی ہے۔ انسٹی ٹیوٹ سے تعلق رکھنے والے ماہر دماغی امراض، ڈاکٹر کارسٹن بان مین نے بتایا کہ دو نو عمر لڑکوں پر کی جانے والی تحقیق میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ انسان میں حواس خمسہ، یعنی دیکھنے، سننے، چکھنے، سونگھنے اور چھونے کی حس کے علاوہ بھی ایک حس پائی جاتی ہے۔ یہ دونوں لڑکے ایک حیرت انگیز بیماری میں مبتلا ہیں جس کی وجہ سے وہ دیکھے بغیر اپنے ہی جسم کی موجودگی کا احساس نہیں کرپاتے۔

ڈاکٹر بان نے بتایا کہ جب ان لڑکوں کی آنکھوں پر پٹی باندھی گئی تو انہیں معلوم بھی نہیں تھا کہ ان کی ٹانگیں کہاں اور بازو کہاں ۔تاہم وہ اپنی چھٹی حس کی مدد سے بعض کام انجام دینے میں کامیاب رہے مثلاً میز پہ پڑا گلاس اٹھا لیا۔ جب لڑکوں کی آنکھوں پر پٹی باندھی گئی تو وہ چلنے کے قابل بھی نہیں تھے کیونکہ انہیں اپنی ٹانگوں کی موجودگی کا احساس ہی نہیں تھا۔اس کے باوجود وہ چھٹی حّس سے کام لے کر بتائی گئی جگہ تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔