- پاکستان آئی ایم ایف سے مزید 8 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا خواہاں ہے، وزیرخزانہ
- قومی کرکٹر اعظم خان نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر
- اسلام آباد: لڑکی کا چلتی کار میں فائرنگ سے قتل، باہر پھینک دیا گیا
- کراچی؛ پیپلز پارٹی نے سول ہسپتال کے توسیعی منصوبے کا عندیہ دےدیا
- کچے میں ڈاکوؤں کو اسلحہ کون دیتا ہے؟، سندھ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- ڈاکٹروں نے بشریٰ بی بی کی ٹیسٹ رپورٹس نارمل قرار دے دیں
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ جاری
- جعلی حکومت کو اقتدار میں رہنے نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
- ضمنی انتخابات میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو تعینات کرنے کی منظوری
- خیبرپختوا میں گھر کی چھت گرنے کے واقعات میں دو بچیوں سمیت 5 افراد زخمی
- درجہ بندی کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
- بشریٰ بی بی کا عدالتی حکم پر شفا انٹرنیشنل اسپتال میں طبی معائنہ
جلد کا سرطان شناخت کرنے والا ایک نیا بلڈ ٹیسٹ
سڈنی: دنیا بھر میں جلد کے عام سرطان (میلانوما) کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اس ضمن میں آسٹریلوی ماہرین نے خون کا ایک سادہ ٹیسٹ تیار کیا ہے جو اسکن کینسر کو ابتدائی مرحلے پر ہی بھانپ لیتا ہے۔ اس طرح مریض بار بار تکلیف دہ بایوپسی سے بچ جاتا ہے۔
ماہرین جلد پر ہونے والے سیاہ یا براؤن دھبے کو دیکھتے ہوئے اس کی شناخت کرتے ہیں اور جلد کے سرطان کی حتمی تصدیق بایوپسی سے کی جاتی ہے۔ تاہم اب ایڈتھ کووان یونیورسٹی، آسٹریلیا کے ماہرین نے خون کا ایک کامیاب ٹیسٹ بنایا ہے جو آسٹریلیا میں تیسرے سب سے عام کینسر کی شناخت کرسکتا ہے جسے میلانوما یا جلد کا کینسر کہتے ہیں۔
بروقت تشخیص سے اس مرض میں زندہ بچ جانے کی شرح بلند ہوجاتی ہے لیکن اس سے قبل بار بار ڈاکٹروں کو جلد کا دھبہ یا مسہ دکھانا ہوتا ہے اور کئی مراحل پر دھبے کا ٹکڑا لے کر اس کی بایوپسی کی جاتی ہے۔ لیکن بہت دفعہ بایوپسی سے بھی درست نتیجہ نہیں نکلتا اور مرض بڑھ بھی جاتا ہے۔ اس ضمن میں ابتدائی درجے میں کینسر شناخت کرنے والا یہ ٹیسٹ بہت مؤثر ثابت ہوسکتا ہے۔
آسٹریلیا میں جلد کا کینسر بہت عام ہے اور اب ماہرین نے سخت محنت اور تحقیق کے بعد ایک ایسا بلڈ ٹیسٹ بنایا ہے جس کےلیے خون میں موجود 1,627 اینٹی باڈیز کا باری باری جائزہ لیا گیا۔ آخر کار ان میں سے دس اینٹی باڈیز یا ان کے مجموعے کو کینسر سے وابستہ قرار دیا گیا۔ پھر ان دس اینٹی باڈیز کی شناخت کا ایک بلڈ ٹیسٹ وضع کیا گیا جس سے جلد کے کینسر کی ابتدائی شناخت کی جاسکتی ہے۔
اگرچہ اس کی درستگی 79 فیصد ہے یعنی 100 مریضوں میں سے یہ 79 مریضوں میں کینسر کا پتا لگالیتا ہے جبکہ 21 فیصد کی شناخت نہیں کرسکتا۔ اگرچہ یہ ایک اہم کامیابی ہے لیکن ماہرین نے کہا ہے کہ صرف اس بلڈ ٹیسٹ پر مکمل طور پر اکتفا کرنے کے بجائے اس کے ساتھ دیگر روایتی تشخیصی طریقے بھی استعمال کرنے ہوں گے۔
تاہم اس ٹیسٹ پر کام کرنے والے مرکزی سائنسداں ڈاکٹر میل زیمان نے کہا ہے کہ وہ اب کئی ہزار مریضوں پر اس ٹیسٹ کو آزمائیں گے تاکہ اس کی مزید درستگی سامنے آسکے۔ اس دوران خون کے ٹیسٹ میں خاطر خواہ تبدیلیاں بھی کی جائیں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔