ایران نے امریکی پابندیوں کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرلیا

خبر ایجنسیاں  بدھ 18 جولائی 2018
ایران پر پابندیاں دو مراحل میں عائد کی جائیں گی، پہلا مرحلہ اگست میں جبکہ دوسرا نومبر میں شروع ہو گا،  
فوٹو:فائل

ایران پر پابندیاں دو مراحل میں عائد کی جائیں گی، پہلا مرحلہ اگست میں جبکہ دوسرا نومبر میں شروع ہو گا، فوٹو:فائل

تہران:  ایران نے کہا ہے کہ وہ امریکا کی طرف سے سفارتکاری اور قانونی ذمے داریوں کی ہتک کے باوجود قانون کی بالا دستی کیلیے پرعزم ہے لیکن یہ بھی لازمی ہے کہ عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کی امریکی عادت کے خلاف مزاحمت کی جائے۔

ایران نے واشنگٹن کی طرف سے عالمی جوہری ڈیل سے دستبرداری پر امریکا کے خلاف شکایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدامات بین الاقوامی قوانین اور عالمی سفارتکاری کے خلاف ہیں، اس سلسلے میں ایران نے امریکا کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف میں اب ایک باقاعدہ شکایت بھی درج کرا دی ہے، مئی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین 2015 میں طے پانی والی ایک تاریخی ڈیل سے الگ ہونے کا اعلان کر دیا تھا، اس کے نتیجے میں امریکا کی طرف سے ایران پر عائد پابندیوں کو بحال کیا جا رہا ہے۔

تاہم ایران کا کہنا ہے کہ امریکا کی طرف سے اس ڈیل سے دستبرداری متعدد عالمی ذمے داریوں کے ساتھ ساتھ 1955 میں ایران اور امریکا کے مابین بہتر تعلقات کی خاطر طے پانے والی ایک ڈیل کی بھی خلاف ورزی ہے، ایران میں اسلامی انقلاب کے بعد تہران میں امریکی سفارتخانے پر دھاوا بولے جانے کے بعد 1980 میں ان دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات ختم ہو گئے تھے، جو ابھی تک بحال نہیں ہو سکے، عالمی جوہری ڈیل سے الگ ہونے کے بعد امریکی حکومت ایران پر پابندیاں بحال کر رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔