- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
نیب کو پشاور بس منصوبے کی تحقیقات کا حکم
پشاور: ہائیکورٹ نے بی آر ٹی منصوبے کی تحقیقات کے لیے نیب کو احکامات جاری کرتے ہوئے 5 ستمبر تک رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
پشاور ہائیکورٹ نے بی آر ٹی پر محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے جس کے مطابق بی آر ٹی منصوبے کی ابتدائی لاگت 49.3 ارب روپے لگائی گئی تھی جو 24 جون 2018 تک مکمل ہونا تھا مگر اب اس منصوبے کی لاگت 68 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے، جس فرم کو ٹھیکا دیا گیا تھا وہ فرم دوسرے صوبوں میں بلیک لسٹ ہے۔ دیگر عوامی منصوبوں سے فنڈز قواعد کے خلاف نکال کر بی آر ٹی منصوبے میں لگائے گئے جب کہ بی آر ٹی کے لیے باقاعدہ پلاننگ بھی نہیں کی گئی تھی۔
پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈی جی پی ڈی اے اسرار الحق کا تبادلہ نہ کرنے کا حکم دیا گیا تھا مگر ان کا تبادلہ کر دیا گیا، عدالت نے ڈی جی پی ڈی اے کے تبادلے پر عائد پابندی ہٹاتے ہوئے نیب کو بی آر ٹی منصوبے کی باقاعدہ تحقیقات کرکے رپورٹ 5 ستمبر تک جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔