جنوبی کوریا کی سابق صدر کو مزید 8 برس قید کی سزا

ویب ڈیسک  جمعـء 20 جولائی 2018
جنوبی کوریا کی سابق صدر کو دو مقدمات میں مجموعی طور پر 8 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ فوٹو : فائل

جنوبی کوریا کی سابق صدر کو دو مقدمات میں مجموعی طور پر 8 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ فوٹو : فائل

سیئول: جنوبی کوریا کی سابق صدر پارک گُن ہے کو غیر ضروری فنڈز جمع کرنے پر 6 سال اور انتخابات کے نتائج پر اثر انداز ہونے کے جرم میں 2 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مقامی عدالت میں جنوبی کوریا کی اسیر سابق صدر پارک گُن ہَے کے خلاف دو مقدمات کی سماعت ہوئی۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے دونوں مقدمات میں مجموعی طور پر 8 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ جس میں 6 سال قید غیر ضروری فنڈ جمع کرنے کے جرم میں اور 2 سال قید انتخابی عمل میں بیجا مداخلت پر سنائی گئی ہے۔

سماعت کے دوران جنوبی کوریا کی سابق صدر فیصلہ سننے کے لیے موجود نہیں تھیں تاہم عدالت نے ان کی غیر موجودگی میں ہی فیصلہ سنا دیا۔ 8 سال کی مزید قید کی سزا کے بعد اب سابق صدر پارک گن ہے کو 32 سال جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزارنے ہوں گے۔ اپنے ایک بیان میں سابق کوریائی صدر نے الزامات اور سزاؤں کو سیاسی مخالفت کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ جنوبی کوریا کی سابق صدر پارک گن ہے کو کرپشن الزمات پر عوامی دباؤ کے پیش نظر 2017 میں منصب سے ہٹا دیا گیا تھا جس کے بعد اُن پر قائم مقدمات کی سماعت ہوئیں۔ کرپشن الزامات اور حکومتی راز افشاء کرنے پر پارک گُن ہَے کو 24 برس کی سزا سنائی گئی تھی اور آج دو مختلف مقدمات میں مزید 8 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔