- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
حادثات و آفات میں مدد کرنے والے ننھے روبوٹ
واشنگٹن: چند ملی میٹر سے لے کر چند سینٹی میٹر کے چھوٹے روبوٹ انسانوں کی بڑی مدد کرسکتے ہیں۔ یہ حادثات اور آفات کے بعد درزوں اور سوراخوں سے گزر کر زندہ انسانوں کی خبر دے کر ان کی جان بچانے میں مدد کرسکتے ہیں۔
اس ضمن میں امریکا میں ڈیفنس ایڈوانسڈ ریسرچ پروجیکٹس ایجنسی (ڈارپا) نے سینٹٰی میٹر پیمانے پر روبوٹ بنانے کا ایک منصوبہ شروع کیا ہے۔ یہ روبوٹس قدرتی آفات میں انسانوں کے اہم مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ اگرچہ بڑے روبوٹ اس وقت جنگوں سے لے کر ریستورانوں میں بھی انقلاب لاچکے ہیں لیکن قدرتی اور انسانی سانحات میں اب بھی ان کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے۔ اسی بنا پر اب بہت چھوٹے روبوٹس پر کام ہورہا ہے۔
اس طرح کیڑے مکوڑوں کی جسامت کے بہت سارے چھوٹے روبوٹس کی فوج سے بہت سے کام لیے جاسکتے ہیں۔ ایسے روبوٹ بہت سادہ اور کم خرچ ہوں گے اور ساتھ ہی تھری ڈی پرنٹنگ کے ذریعے ان کی تیاری اب قدرے آسان ہوسکتی ہے۔
تاہم مائیکرو روبوٹس (مائیکروبوٹس) کو بجلی کی مسلسل فراہمی ایک بڑا چیلنج ہے۔ اسی لیے ڈارپا نے ’شارٹ رینج انڈی پینڈنٹ مائیکرو روبوٹک پلیٹ فارمز‘‘ (شرمپ) نامی کثیرالمقاصد مائیکرو اور ملی روبوٹس بنانے کا اعلان کیا ہے۔ اس پر تیزی سے کام جاری ہے اور اس میں توانائی و دیگر مسائل حل کیے جائیں گے۔
نئے روبوٹس میں ایکچوایٹرز کو بہتر بنا کر وزن اٹھانے اور مضبوطی کے معیارات کو بھی بہتر بنایا جائے گا۔ اس طرح چھوٹے روبوٹس مزید خودمختاری سے دیر تک کام کرسکیں گے۔ تمام روبوٹس کو امریکہ کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسٹینڈرڈز اینڈ ٹیکنالوجی (این آئی ایس ٹی) کے روبوٹ ٹیسٹنگ سینٹر میں آزمایا جائےگا۔ اس طرح ان میں توانائی، حرکات و سکنات، وزن اٹھانے کی صلاحیت، رفتار اور اونچے نیچے راستے پر چلنے کی صلاحیت کی سخت آزمائش کی جائے گی۔
یہ روبوٹ خطرناک ماحول میں بھی تحقیق کرنے اور خطرے کی نشاندہی کا کام کرسکیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔