- یاسین ملک کی ٹاڈا عدالت پیشی، آج سزا سنائی جائے گی
- ٹیکساس کے اسکول میں فائرنگ، 18 طلبا سمیت 20 افراد ہلاک
- پی ٹی آئی کے مرکزی نائب صدر سینیٹر اعجاز احمد چوہدری گرفتار
- پی ٹی آئی کے 55 گرفتار رہنما و کارکنان اڈیالہ جیل منتقل
- پی ٹی آئی کے سینئر رہنما میاں محمود الرشید گرفتار
- حکومت میڈیا کی مکمل آزادی پر یقین رکھتی ہے، وزیراطلاعات مریم اونگزیب
- دعا زہرہ اور نمرہ کی بازیابی میں پنجاب پولیس تعاون نہیں کررہی: شہلا رضا
- کاغذ میں لپٹی لاش لندن ایئرپورٹ کے بیگج ایریا میں آگئی؟ ویڈیو وائرل
- سعودی عرب 3 ارب ڈالر کی واپسی کے لیے پاکستان کو مزید مہلت دینے پر رضامند
- آئندہ الیکشن استخارہ کر کے لڑوں گا، نور عالم خان
- کراچی میں نامعلوم گاڑی نے موٹرسائیکل سوار تین دوستوں کو روند ڈالا، دو جاں بحق
- پی ٹی آئی لانگ مارچ: جڑواں شہروں میں تعلیمی ادارے بند اور امتحانات ملتوی
- پی ٹی آئی کے خلاف پولیس کا ملک گیر کریک ڈاؤن، 247 سے زائد کارکنان گرفتار
- راولپنڈی اور اسلام آباد میں پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی معطل
- درجنوں شارک مچھلیوں کا وہیل پر حملہ، ویڈیو وائرل
- کہوٹہ میں پہاڑی تودہ گرنے سے 4 خواتین جاں بحق اور 3 زخمی
- لانگ مارچ کے پیش نظر پنجاب میں موبائل فون سروس بند کرنے کا فیصلہ
- خصوصی طور پر مدعو کردہ چار کرکٹرز کے فٹنس ٹیسٹ ملتوی
- ایران میں رہائشی عمارت گرنے سے 11 ہلاکتوں پر میئر سمیت 10 میونسپل حکام گرفتار
- 74 برس قبل بچھڑنے والے سکا خان بڑے بھائی کے ہمراہ بھارت روانہ
امریکی صدر نے تمام چینی درآمدات پر ڈیوٹی لگانے کی دھمکی دے دی

امریکا مزید 16ارب ڈالر کی چینی مصنوعات پر ٹیرف لگانے کا جائزہ لے رہا ہے۔ فوٹو:فائل
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 505.5ارب ڈالر تمام چینی درآمدات پر ڈیوٹی لگانے کی دھمکی دے دی۔
امریکی نیٹ ورک سی این بی سی کو انٹرویو میں انھوں نے 2017 میں چین سے درآمدکی گئی 505ارب ڈالر کی چینی مصنوعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ میں 500 تک کے لیے جانے کو تیار ہوں، میں یہ سیاست کے لیے نہیں کر رہا، میں یہ اپنے ملک کی خاطر بہتر دیز کے لیے کر رہا ہوں، چین ہمیں کافی عرصے سے کاٹ رہا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا نے رواں ماہ چین کی 34ارب ڈالر کی مصنوعات کے لیے 25 فیصد درآمدی ڈیوٹی لگائی تھی۔ جس کے نتیجے میں چین نے بھی پوری طور پر اتنی ہی مالیت کی امریکی مصنوعات پر یکساں شرح سے ٹیرف عائد کردیے تھے اور واشنگٹن پر اقتصادی تاریخ کی سب سے بڑی تجارتی جنگ شروع کرنے کا الزام عائد کیا تھا، امریکا مزید 16ارب ڈالر کی چینی مصنوعات پر ٹیرف لگانے کا جائزہ لے رہا ہے۔
گزشتہ روز ٹرمپ نے اپنے انٹرویو میں اپنے دعوے کا اعادہ کیاکہ امریکا ٹریڈ پالیسی سمیت ایشوز پر فائدہ اٹھا رہا ہے، میں انھیں (چین کو) خوف زدہ کرنا نہیں چاہتا بلکہ میں انھیں بہتری پر مجبور کرنا چاہتا ہوں، مجھے صدر زی بہت پسند ہیں مگر یہ بہت غیرمنصفانہ ہے۔ انھوں نے فیڈرل ریزرو کی پالیسی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور مانیٹری پالیسی کو سخت کرنے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ بعد میں وائٹ ہاؤس نے ایک بیان جاری کرکے کہاکہ صدر مرکزی بینک کی آزادی کا احترام کرتے ہیں اور پالیسی سازی میں مداخلت کرنا نہیں چاہتے۔
علاوہ ازیں امریکی صدر نے اپنی ٹوئٹ میں چین اور یورپی یونین پر تجارتی فائدے کے لیے اپنی کرنسیوں کی قدر مصنوعی طور پر کم رکھنے کا الزام عائد کیا اور مرکزی بینک کی شرح سود بڑھانے کی پالیسی کو ایک بار پھر شدید تنقید کا نشانہ بنایا کہ اس سے سب کو نقصان ہو رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔