ایم کیو ایم پاکستان کیلیے بانی کے بغیر الیکشن بڑا امتحان ثابت ہوگا

نعیم خانزادہ  ہفتہ 21 جولائی 2018
کر اچی میںبڑاانتخابی جلسہ کرسکی نہ پولنگ ایجنٹس دستیاب،الیکشن لڑینگے،خالد مقبول۔ فوٹو:فائل

کر اچی میںبڑاانتخابی جلسہ کرسکی نہ پولنگ ایجنٹس دستیاب،الیکشن لڑینگے،خالد مقبول۔ فوٹو:فائل

 کراچی: کراچی کی اہم جماعت ایم کیوایم پاکستان پہلی باراپنے با نی وقائد کے نام کے بغیرانتخابات میں حصہ لے رہی ہے اور یہ اس کے لیے ایک بڑا امتحان ثابت ہوگا۔

ایم کیوایم اپنی سیا سی تاریخ کا سب سے مشکل الیکشن لڑ رہی ہے وہ گزشتہ بیس دن میں کر اچی میں کو ئی بڑا انتخابی جلسہ نہیں کر سکی،آپس کے اختلافات ظاہری طور پر تو ختم ہوگئے لیکن اندرونی طور تاحال جا ری ہیں۔

حیران کن طور ایم کیوایم پاکستان کواب تک پو رے شہر میں پو لنگ ایجنٹس دستیاب نہیں اور اپنے مضبوط علاقوں میں پہلے کی طر ح دفاتر تک کھولنے میں ناکام ہے،ایم کیوایم پاکستا ن نے ما ضی میں کراچی میں 80 ٰ فیصد مینڈیٹ حاصل کیا لیکن اس وقت ایم کیوایم پاکستان انتہا ئی مشکل دور سے گز ر ر ہی ہے،پانچ فر وری کی وجہ سے ایم کیوایم کواندرونی اختلا فات کی وجہ سے بڑا نقصان ہوا جس کے اثرات اب تک دیکھے جا سکتے ہیں۔

فا روق ستاراپنی انتخابی مہم چلا ر ہے ہیں جبکہ خالد مقبول صدیقی اپنی انتخا بی مہم چلار ہے ہیں،پہلے ایم کیوایم میں اجتماعی کام ہوتا تھا تاہم اب سب اپنی اپنی نشستوں کیلیے کام کر ر ہے ہیں،تنظیمی نیٹ ورک جو پہلے مضبوط تصورکیا جاتا تھا اب اس تنظیمی ڈھانچے میں کمزوری نظرآ رہی ہے۔ ایم کیوایم پاکستان اب تک پولنگ ایجنٹس کا کام مکمل نہیں کرپائی۔

ذرا ئع کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم کے کچھ ایسے امیدوار جو ما لی طو پر مستحکم ہیں ان کی جانب سے پولنگ ایجنٹس کو الیکشن والے دن اجرت پر کام کر نے کی پیشکش کی جا رہی ہے، ایم کیوایم کے مضبوط ترین علاقوں میں شمار ہونے والے کورنگی ، عزیز آباد ، اورنگی ٹاون ، نا ظم آباد ، نا رتھ کراچی ، گلشن اقبال ، شاہ فیصل کالو نی،ملیر، نیوکراچی ، بلد یہ ٹائون ، لیاقت آبا د ، گلہبار، گولیمار سمیت دیگرعلاقوں میں چند دفاتر کھول سکی ہے،ایم کیوایم کا تنظیمی نیٹ ورک پہلی بارغیرفعال دکھائی دے ر ہا ہے۔

لاکھوں کی آبا دی پرمشتمل قومی اسمبلی کے حلقے میں صرف چند دفاتر دیکھنے کو مل ر ہے ہیں وہ بھی کئی کلومیٹر کے بعد کو ئی دفتر نظر آ ر ہا ہے جبکہ ماضٰی میں تین سوسے چارسومیٹر کے فاصلے پرانتخابی دفاتر ہوا کر تے تھے، ماضی میں ایم کیوایم کر اچی کی وہ واحد جماعت ہوتی تھی جس کے سب سے زیادہ پو لنگ ایجنٹ ہوتے تھے لیکن اس با ر صورتحال بلکل مختلف نظر آ ر ہی ہے۔

ایم کیوایم کے کنوینرخالد مقبول صدیقی نے الزام عائد کیا ہے کہ ہم کودفاتر کھولنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ ہمارے پا رٹی پر چم ہٹائے جارہے ہیں ،انتخابی مہم چلا نے نہیں دی جا رہی ہے ، ان کا کہنا تھا کہ ایک مصنو عی جماعت کو کا میاب کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے ہما رے ساتھ پہلے ہی بڑے پیمانے پردھاندلی ہوگئی مردم شما ری اورحلقہ بندیو ں میں لیکن تمام ترنامساعد حالات کے باوجود ہم الیکشن میں حصہ لیں گے۔

ایم کیوایم کے سینئر رہنما فیصل سبزواری نے ایکسپریس اخبار سے با ت کر تے ہو ئے کہا کہ ہمارے پاس وسائل کی کمی ہے اور اس کے ساتھ گزشتہ 36 گھنٹوں میں 13 کا رکنان کو گر فتار کیا جاچکا ہے چھاپو ں گر فتاریوں کا سلسلہ جاری ہے ان حالات میں انتخابی مہم کس طر ح چلا سکتے ہیں، انھوں نے کہا کہ مختلف حلقوں میں پولنگ ایجنٹس کا انتظا م کر لیا مزید حلقوں میں بھی جلد انتظام کر لیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابی نشان پتنگ کی وجہ سے ایم کیوایم کو فا ئد ہ ہو نے کا امکان ہے کیونکہ ماضی میں ایم کیو ایم کے امیدواروں کو نہیں لوگ پتنگ کے نشان کو ووٹ دیتے آئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔