ہم عوام قربانی کا بکرا ہیں؟

سید شرجیل احمد قریشی  ہفتہ 21 جولائی 2018
 ڈیمز کےلیے دیے جانے والے فنڈ پر کوئی انکم ٹیکس یا ادارہ سوال نہیں کرے گا۔ فوٹو: انٹرنیٹ

ڈیمز کےلیے دیے جانے والے فنڈ پر کوئی انکم ٹیکس یا ادارہ سوال نہیں کرے گا۔ فوٹو: انٹرنیٹ

سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو حکم دیا کہ فوری طور پر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کی تعمیر شروع کی جائے اور حکومت 3 ہفتوں میں ڈیموں کی تعمیر شروع کرنے سے متعلق رپورٹ دے۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ چیئرمین واپڈا کی سربراہی میں ایک کمیٹی ہوگی جو تعمیرات کو مانیٹر کرے گی، کمیٹی کے سربراہ ممبران کا تقرر کرکے عدالت کو آگاہ کریں گے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ کے نام پر ایک پبلک اکاؤنٹ کھولا جائے گا۔ اپنی طرف سے اس فنڈ میں 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کرتے ہوئے، اُنہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ڈیم کی تعمیر کےلیے اپنا حصہ ڈالیں۔

اُنہوں نے کہا کہ ’’اکاؤنٹ میں جمع ہونے والا فنڈ کسی اور جگہ استعمال نہیں ہوگا۔ اندرون و بیرون ملک شہری دل کھول کر فنڈز جمع کرائیں۔ امید ہے عوام جنگ 1965 والے جذبے کا مظاہرہ کریں گے۔ ڈیمز کےلیے دیے جانے والے فنڈ پر کوئی انکم ٹیکس یا ادارہ سوال نہیں کرے گا۔ ‘‘اس سے قبل دوران سماعت سابق چیئرمین واپڈا شمس الملک نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ دنیا بھر میں 46 ہزار سے زائد ڈیمز بنے۔ امریکہ نے ساڑھے سات ہزار، بھارت نے ساڑھے 4 ہزار ڈیمز اور چین نے 22 ڈیمز بنائے جب کہ ورلڈ بینک اور کینیڈا مدد نہ کرتے تو پاکستان میں ایک ڈیم بھی نہ ہوتا۔

چیف جسٹس نے ڈیمز کی تعمیر کےلیے فنڈ تو قائم کر دیا۔ واپڈا کا اعلیٰ سطح کا اجلاس چیئرمین لیفٹننٹ جنرل (ر) مزمل حسین کی صدارت میں ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اعلیٰ افسران دو روز اور بنیادی اسکیل 16 سے کم کے ملازمین ایک روز کی تنخواہ ڈیموں کی تعمیر کےلیے جمع کرائیں گے۔ خیال رہے کہ ملک بھر میں واپڈا کے افسران اور عہدیداران سمیت ملازمین کی مجموعی تعداد 17 ہزار 500 سے زائد ہے۔

قبل ازیں پاک فوج نے بھی دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کےلیے 2 دن کی تنخواہیں عطیہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا تھا کہ دیامربھاشا اورمہمند ڈیم کےلیے فوج کے افسران دو دن کی تنخواہ دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی فریضے کےلیے پاک فوج، بحریہ اور فضائیہ کے افسران دو دن کی تنخواہ دیں گے جبکہ سپاہی ایک دن کی تنخواہ ادا کریں گے۔ اس اکاؤنٹ میں سب سے پہلے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے 10 لاکھ روپے جمع کرا دیے تھے۔ سپریم کورٹ کے مہمند او ر بھاشا ڈیم کی تعمیر کےلیے کھولے گئے اکاونٹ میں اب تک 25 لاکھ 47 ہزار 411 روپے جمع ہو چکے ہیں۔

وزارت خزانہ کی جانب سے ان دونوں ڈیمز کی تعمیر کے سلسلے میں فنڈ اکٹھے کرنے کےلیے کھولے گئے اکاؤنٹ کا نمبر 03-593-299999-001-4 ہے جبکہ آئی بی این نمبر PK06SBPP0035932999990014 ہے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے فنڈنگ کےلیے ایس ایم ایس کا آسان طریقہ کار بھی متعارف کرا دیا گیا ہے جس کے تحت موبائل صارفین میسج سروس کے ذریعے 10 روپے ڈیموں کے اکاؤنٹ میں عطیہ کرسکتے ہیں۔ سپریم کورٹ کی پریس ریلیز میں انتہائی سادہ طریقہ کار بتایا گیا ہے جس کے تحت میسج میں ’ڈیم‘ لکھیں اور ’8000‘ پر بھیج دیں۔ میسج بھیجنے کے کچھ دیر بعد آپ کو تصدیقی پیغام بھی موصول ہوگا۔

جناب چیف جسٹس صاحب آپ نے فنڈ کا سلسلہ شروع کیا ہے جو کہ بہت اچھی بات ہے۔ لیکن کیا اس ملک میں جو کچھ بھی کرے گی وہ عوام ہی کرے گی؟ بجلی کے بل عوام دے، ٹیکس عوام دے، ووٹ عوام دے، خون عوام دے، لاشیں عوام دے، اور بدلے میں اس عوام کو صرف دھکے اور دھکے ملیں؟ چیف صاحب! اگر آپ عوام کےلیے واقعی کچھ کرنا چاہتے ہیں تو پھر قومی اسمبلی کے ہر ممبر سے ایک ایک کروڑ اور ہر صوبائی اسمبلی کے ممبر سے پچاس پچاس لاکھ جمع کر کے ڈیم بنا کر دکھائیں۔ کیوںکہ قومی دولت عوام نے نہیں، بلکہ ان نام نہاد عوامی نمائندوں نے لوٹی ہے جس کا آپ کو بلکہ پوری قوم کو بخوبی علم ہے۔ پاکستان کا پیسہ پاکستان ہی کے کام آئے گا۔  قومی اسمبلی کے کل ارکان کی تعداد 332 ہے جس کے تناسب سے یہ تقریباً 332 کروڑ بنے گا، جبکہ صوبائی اسمبلی کے ارکان 728  ہیں جن سے تقریباً 3 ارب 640 کروڑ کی رقم وصول کی جاسکے گی۔ ان کے ساتھ اگر سینیڑز سے بھی رقم جمع کریں تو ڈیم بآسانی بن جائے گا۔ اس طرح کرنے سے 22 کروڑ عوام کو حقیقت میں پتہ چلے گا کہ آپ نے غریب عوام کی خدمت کی ہے؛ ورنہ ایسا نہ کرنے سے لوگ سوچنے پر مجبور ہوجائیں گے ہم عوام ہیں یا قربانی کا بکرا؟

پاکستان کمزور ہوتا جا رہا ہے، قوم کا موروال گر رہا ہے، ہمارا قومی جذبہ ہی ہمارا اصل محافظ ہے اور کون نہیں جانتا کہ قومی جذبہ کیا ہے، کیسے پیدا ہوتا ہے اور کیسے اس میں سر شار ہو کر قوم اپنی سلامتی کےلیے مر مٹتی ہے۔ ہمارے نظریاتی سیاستدان یہ سب کچھ کر سکتے ہیں، بس نیت ٹھیک ہونی چاہیے۔ پاکستان خدا کی مدد سے چلتا ہی رہے گا اور چل رہا ہے۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔