فلسطینی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان فائربندی کی تجدید

ویب ڈیسک  ہفتہ 21 جولائی 2018
حماس اور اسرائیل کے درمیان سیز فائر کے اعلان سے مسرور شہری گھروں سے نکل آئے۔ فوٹو : فائل

حماس اور اسرائیل کے درمیان سیز فائر کے اعلان سے مسرور شہری گھروں سے نکل آئے۔ فوٹو : فائل

بیت المقدس: مصر اور اقوام متحدہ کی مداخلت پر حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی از سر نو تجدید ہو گئی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپوں کے بعد حماس اور اسرائیل کے درمیان فائر بندی کی تجدید کی گئی ہے۔ قبل ازیں اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز سرحد کی جانب مارچ کرنے والے فلسطینی مظاہرین پر فائرنگ کر کے 4 فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا اور غزہ کے 60 سے زائد مقامات کو نشانہ بنایا تھا۔

حماس کے ترجمان فواز برہوم نے میڈیا کو بتایا کہ حماس تنظیم نے مصر اور اقوام متحدہ کی معاونت سے فائربندی پر اتفاق کیا گیا ہے اور امید ہے کہ اسرائیل اس بار سیز فائر کا احترام کرتے ہوئے پیش قدمی سے باز رہے گا جب کہ اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سرحد کی جانب حملوں کو روک دیا گیا ہے تاہم سیاسی امور پر گفتگو ہمارا میدان نہیں۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کا دعوی ہے کہ غزہ کی صورت حال پُر سکون ہے جس کا کریڈٹ طرفین کے مزاکرات اور سیز فائر کے لیے رضا مندی کو جاتا ہے۔ امید ہے فلسطین کے شہریوں کو پر امن فضاء میسر ہو گئی اور جنگ زدہ علاقے کے مکینوں کو کچھ ریلیف ملے گا۔

واضح رہے اس سے قبل 15 جولائی 2018 اور 30 مئی 2018 کو بھی حماس اور اسرائیل نے سیز فائر کا اعلان کیا تھا تاہم یہ اعلانات تک ہی محدود رہا تھا اور اسرائیلی فوج نے اپنی کارروائیاں جاری رکھی تھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔