افسران کے تبادلے ادارے پر بوجھ بن گئے، محکمہ پولیس پنجاب کو کروڑوں کا ٹیکہ

عمر یعقوب  ہفتہ 21 جولائی 2018
افسران کےتبادلے عام انتخابات کو شفاف بنانے کےلیے کئےگئےہیں، آئی جی پنجاب فوٹو: فائل

افسران کےتبادلے عام انتخابات کو شفاف بنانے کےلیے کئےگئےہیں، آئی جی پنجاب فوٹو: فائل

 لاہور: نگراں پنجاب حکومت کی جانب سے پولیس افسران کے تبادلوں کی وجہ سے محکمے کو ٹرانسفر فنڈ کی مد میں بارہ کروڑ روپے کا بوجھ برداشت کرنا پڑگیا۔

2018 کےعام انتخابات سے پہلے پنجاب پولیس میں آئی جی سے لے کر انسپکٹر تک کا تبادلہ کیا گیا۔ پولیس آرڈر2002 کےمطابق پولیس ملازمین کو دوسرے ضلع میں بھجوائے جانے پر ٹرانسفر فنڈ دیا جاتا ہے جوکہ ایک بنیادی تنخواہ کے برابر ہوتا ہے۔ نگراں حکومت نے مجموعی طورپر ایک ہزار 432 پولیس افسران کا تبادلہ کیا گیا۔ جن میں 6 ایڈیشنل آئی جی، 20 ڈی آئی جی اور47 ایس ایس پی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پنجاب بھر سے 105 ایس پیز، 267 ڈی ایس پیز اور 987 انسپکٹرز کو تبدیل کیا گیا۔ ان افسران کے تبادلوں اور تقرریوں میں 11 کروڑ 50 لاکھ 75 ہزار روپے سے زائد رقم خرچ ہوئی۔

پنجاب میں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل کی تنخواہ 2 لاکھ 5 ہزارروپے ہے۔ ڈپٹی انسپکٹرجنرل کو ایک لاکھ 55 ہزار، ایس ایس پی کو ایک لاکھ 35 ہزارروپے ماہوارملتےہیں۔ ایس پی کی تنخواہ ایک لاکھ ، ڈی ایس پی کی 90 ہزار جبکہ انسپکٹرکو 70 ہزارروپے ادا کئے جاتےہیں۔ پنجاب پولیس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اتنے بڑے پیمانے پرتبادلے کئے گئے ہیں۔ آئی جی پنجاب کلیم امام کا کہنا ہے کہ افسران کے تبادلے عام انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے کئےگئےہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔