- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
غیرملکی اثاثے ظاہر کرنے میں بینک اکاؤنٹ کی شرط واحد بڑی رکاوٹ قرار
کراچی: ٹیکس ایمنسٹی کو کامیابی سے ہمکنارکرنے کیلیے تجارتی و صنعتی شعبوں نے بیرون ملک اثاثے اور نقدی ظاہر کرنے کیلیے فارن کرنسی اکائونٹ کی شرط کو ختم کرکے مجازایکس چینج کمپنی کے توسط سے براہ راست ٹیکس کی رقم کی ترسیل پر ایمنسٹی دینے کی تجویز دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ تجویز پر عمل درآمد کی صورت میں فوری طورپر 50 ارب ڈالرکے غیرملکی اثاثے ظاہرکردیے جائیں گے۔
ریجنل ٹیکس آفس کراچی میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے متعلق اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے نمائندے شعبان الٰہی کا کہنا تھا کہ جن پاکستانیوں کی بیرون ملک جائیدادیں ہیں ان میں 90 فیصد پاکستانیوں کے بینک کھاتے نہیں ہیں اور وہ متعارف کردہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے استفادے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے مقامی غیرظاہر شدہ اثاثوں پر ایمنسٹی اسکیم سے متعلق پیچیدگیوں سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ملک میں لوگوں کے پاس جائیدادیں ہیں لیکن ان کے پاس ایمنسٹی اسکیم کے تحت جائیدادوں پر لگنے والے ٹیکس کی مطلوبہ نقد رقم دستیاب نہیں، اگر انہیں اپنے اثاثے ظاہر کرنے کے بعد ٹیکس کی ادائیگیوں کیلیے 6 ماہ یا ایک سال کے دوران اقساط میں ادائیگیوں کی سہولت دی جائے تو اسکیم سے استفادے کے حجم میں نمایاں اضافہ ممکن ہے۔
دوران اجلاس تجارت وصنعتی شعبوں کے نمائندوں نے ٹیکس حکام سے شکایت کی کہ ایمنسٹی پر بحث وتکرار تو جاری ہے لیکن نشاندہی شدہ مسائل کودور کرنے کیلیے فیصلے نہیں ہو رہے ہیں جبکہ اسکیم سے استفادے کی مدت چند روز میں ختم ہورہی ہے لہٰذا اسٹیٹ بینک، ایف بی آر اور اسٹیک ہولڈرز کا مشترکہ اجلاس طلب کیا جائے جس میں فوری طور پر تمام مسائل کا احاطہ کرتے ہوئے فیصلہ سازی کی جائے۔
دوران اجلاس کمشنر آرٹی او مقصود جہانگیرنے کہاکہ متعارف کردہ ٹیکس ایمنسٹی سے استفادہ کرنے والوں کو بیرون ملک بھی تحفظ حاصل ہوسکے گا، اندرون ملک اور بیرون ملک غیر ظاہرشدہ اثاثوں سے متعلق ایف بی آرتمام معلومات سے آگاہ ہے لہٰذا مستقبل میں ٹیکس مسائل اور پریشانیوں سے بچنے کیلیے اسکیم سے ترجیحی بنیادوں پراستفادہ کیا جائے، ایف بی آر میں آٹو میٹک ایکس چینج آف انفارمیشن سیل قائم ہوگیا ہے جس کے توسط سے دنیا بھر میں پاکستانیوں کے اثاثوں سے متعلق معلومات تک رسائی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں یہ پہلی منفرد ایمنسٹی اسکیم پارلیمنٹ کی منظوری اور عدالت عظمی کے تحفظ کے ساتھ متعارف کرائی گئی ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایمنسٹی اسکیم ٹاسک فورس کراچی حیدرآباد کے سربراہ شفقت حسین نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم سے متعلق تاجربرادری کی موصول ہونے والی شکایات اور مسائل کے بارے میں فوری طور پر وفاقی وزارت خزانہ کو آگاہ کیا جارہا ہے، فی الوقت ایمنسٹی اسکیم کی مدت میں مزید توسیع پرغورنہیں کیا جا رہا۔
اجلاس سے کمشنرایل ٹی یو فیصل رئوف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس منفرد ایمنسٹی اسکیم میں غیرظاہر شدہ اثاثے اور آمدنی ظاہر کرنے والوں کو مکمل تحفظ حاصل ہے لہٰذا تجارتی وصنعتی شعبہ بلاخوف وخطر اپنے خفیہ اثاثے5 فیصد ٹیکس کے عوض ظاہر کر دیں کیونکہ مقررہ مدت ختم ہونے کے بعد نشاندہی پر انہیں کئی گنا زائد ٹیکسوں کی ادائیگیوں کے عوض اپنے اثاثوں اور دھن کو قانونی بنانا پڑے گا۔ اجلاس میں کمشنر آئی آر سیدین رضا بھی موجود تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔