ناپید شمالی سفید گینڈے کا ایمبریو تیار، معدوم نسل کی افزائش کی امید

ویب ڈیسک  منگل 24 جولائی 2018
شمالی سفید گینڈے کی نسل کا آخری نر مارچ 2018 میں طبعی موت مر گیا تھا۔ فوٹو : فائل

شمالی سفید گینڈے کی نسل کا آخری نر مارچ 2018 میں طبعی موت مر گیا تھا۔ فوٹو : فائل

سائنس دانوں نے ’شمالی سفید گینڈے‘ کے حال ہی میں مرنے والے آخری نر کے اسپرم اور ’جنوبی سفید گینڈے‘ کی مادہ کے انڈوں کے اختلاط سے ایمبریو تیار کرلیا جس سے اس معدوم ہونے والی نسل کی دوبارہ افزائش کے امکانات روشن ہوگئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق کرہ ارض پر موجود شمالی سفید گینڈے کا آخری نر رواں سال مارچ میں مرگیا تھا جس کے بعد یہ نسل معدوم ہوگئی تھی کیوں کہ اس نسل کی صرف دو مادائیں ہی بچی ہیں جب کہ آخری نر گینڈے ’ سوڈان‘ کی باقی رہ جانے والی دو ماداؤں سے افزائش نسل کی کوششیں ماداؤں کے بانجھ ہونے کے باعث ناکام ہوگئی تھیں۔

اس ناکامی کے بعد سائنس دانوں نے اس نسل کو بچانے کے لیے ’آئی وی ایف ٹیکنالوجی‘ کی مدد لینے کا فیصلہ کیا تھا جس کے لیے نر سفید گینڈے کے اسپرم کو منجمد کرلیا گیا تھا جسے شمالی سفید گینڈے کی قریبی نسل جنوبی سفید گینڈے کی مادہ کے انڈے سے اختلاط کرایا گیا جو کہ کامیاب رہا۔ سائنس دان اس کامیاب تجربے کے بعد معدوم ہوجانے والی شمالی سفید گینڈے کی نسل کے دوبارہ پیدا ہوجانے کے لیے پُرامید ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سفید گینڈے کی نسل کا آخری نر بھی موت کا شکار

یہ پہلا موقع نہیں جب سائنس دانوں نے کسی معدوم ہوجانے والی نسل کو بچانے کے لیے جدید تولیدی ٹیکنالوجی (IVF) کا استعمال کیا ہو، اس سے قبل مینڈک کی معدوم ہو جانے والی قسم  ’گاسٹرک بروڈنگ‘ کے ایمبریوز بھی تیار کیے گئے تھے جب کہ 2003ء میں جنگلی مادہ ہرن کا کولون پیدا کرنے کے لیے ایک بکری کا رحم استعمال کیا گیا تھا تاہم وہ اپنی پیدائش کے فوراً بعد چل بسا تھا اسی طرح ہارورڈ یونیورسٹی کی تحقیقی ٹیم سائبیریا کی معدوم ہوجانے والی ہاتھی کے نسل کو دوبارہ زندگی دینے کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب کئی سائنس دانوں کا موقف ہے کہ قدرت اور فطرت کے کاموں میں دخل اندازی کے مثبت نتائج نہیں نکلیں گے معدوم نسل کے احیاء کے بجائے ماحولیات پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر فطری لائف سائیکل کو نہ چھیڑا جائے تو کوئی نسل معدوم نہ ہو جس کے لیے انسانوں کو جنگلوں کی کٹائی، خطرناک کیمیکل کو سمندر میں بہانے اور پلاسٹک کے بے دریغ استعمال سے رکنا ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔