- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
ناسا کا ایئر کرافٹ سورج کو چھونے کے لیے تیار
فلوریڈا: ناسا سورج کو چھونے کے لیے 6 اگست کو خصوصی اسپیس کرافٹ سولر پروب بھیجے گا۔
ناسا نے مریخ اور چاند کے بعد اب سورج کو چُھونے کی کوششیں شروع کردی ہیں جس کے تحت 6 اگست 2018 کو ایک خصوصی اسپیس کرافٹ سولر پروب لانچ کیا جائے گا جسے انتہائی طاقتور راکٹ ڈیلٹا 4 لے کر جائے گا جو عام ڈیلٹا کے مقابلے میں 55 گنا زیادہ توانائی رکھتی ہے۔ اسپیس کرافٹ سولر پروب پر 5 انچ کا کاربن کمپوزٹ سولر شیلڈ اسے سورج کی قہر ڈھانے والی شعاعوں اور حرارت سے محفوظ رکھے گا۔
پارکر سولر پروب مشن کے سائنس دان نکی فوکس نے بتایا کہ گو کہ سورج پر تحقیق کا کام کافی عرصے سے جاری تھا تاہم اب اس پارکر سولر پروب کی وجہ سے سورج کی ساخت، افعال اور کردار کا مطالعہ کرے گا جس سے اہم معلومات حاصل ہونے کی امید ہیں اور ایسا انسانی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہونے جا رہا ہے۔
ہائیڈروجن اور ہیلیم مل کر سورج کی سطح کو بناتے ہیں جس میں کمیت کے حساب سے ہائیڈروجن کا تناسب تقریباً 74 اور ہیلیم کا تناسب 24 فیصد ہے اس کے علاوہ دوسرے عناصر جیسے لوہا، نکل، آکسیجن، سیلیکان،سلفر، میگنیشیم، کاربن، نیون، کیلشیم اور کرومیم کی بھی معمولی مقدار موجود ہیں۔ دھوپ کی شکل میں سورج سے آنے والی توانائی ضیائی تالیف کے ذریعے زمین پر تمام حیات کو خوراک فراہم کرنے کا بنیادی ذریعہ ہیں اور زمین پر موسموں کی تشکیل میں بھی سورج کا اہم کردار ہوتا ہے۔
زمین سے 14 کروڑ 95 لاکھ اور 98 ہزار کلومیٹر فاصلے پر موجود سورج نظام شمسی کے مرکز میں واقع ایک سیارہ ہے جس کے گرد زمین سمیت دیگر سیارے، سیارچے اور دوسرے اجسام گردش کرتے ہیں جس کا حجم نظام شمسی کی کل کمیت کا تقریباً 99 فیصد ہے جب کہ سورج سے روشنی کو زمین تک پہنچنے میں 8 منٹ اور 19 سیکنڈ لگتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔