- پاک بھارت آبی تنازعات پر بات چیت کے لیے پاکستانی وفد بھارت روانہ
- امریکا میں پالتو کتے نے دنیا کے معمر ترین کتے کا اعزاز حاصل کرلیا
- جاپان میں ہارڈ ڈسک تباہ کرنے والی مشینیں مقبول
- انسانی جسم میں ازخود گھل کر ختم ہونے والا ’پیس میکر‘
- کیا بیوی کا ہمدرد ہونا زن مریدی ہے؟ (بلاگ برائے اتوار)
- بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کیلیے پولنگ شروع
- 2018 میں چارٹر آف اکانومی کی تجویز کو نظرانداز کیا گیا، وزیراعظم
- نائیجیریا؛ گِرجا گھر میں بھگدڑ مچنے سے 31 افراد ہلاک
- بہاولنگر میں خواتین کو ہراساں اور تشدد کرنے والے 6 ملزمان گرفتار
- جہیز کا معاملہ؛ ایک ہی خاندان میں بیاہی گئی تین بہنوں کی بچوں کے ہمراہ خودکشی
- پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھنے کے سوا عمران خان نے قوم کو کچھ نہیں دیا، مریم نواز
- سی پی این ای کے سالانہ انتخابات؛ کاظم خان صدر، ایاز خان سینئر نائب صدر منتخب
- نائیجریا میں مغوی بیٹے کی بازیابی کیلئے والدین کی آرمی چیف سے مدد کی اپیل
- ملک ریاض کی آصف زرداری کو عمران خان کا مفاہمت کا پیغام پہنچانے کی مبینہ آڈیو سامنے آگئی
- وزیراعظم اورڈی جی آئی ایس پی آر کی سی پی این ای کے نومنتخب عہدیداروں کو مبارکباد
- قومی کرکٹر عثمان قادر کے ہاں ننھی پری کی آمد
- پاکستان ویمن ٹیم نے سری لنکا کو تیسرے ٹی 20 میں شکست دے کر وائٹ واش کردیا
- عراق میں اسرائیل سے تعلقات کی بحالی پر سزائے موت کا قانون منظور
- پاکستان نے 28 برس قبل نیوکلیئر ڈیٹرنس قائم کرکے خطے میں طاقت کا توازن پیدا کیا، آئی ایس پی آر
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 2750 روپے کمی
نیب قانون میں خامیاں موجود ہیں، دور کرنا ہونگی، علی ظفر

ریاست مخالف عناصر الیکشن میں تاخیر چاہتے ہیں اس لیے فوج سے معاونت طلب کی۔ فوٹو: سوشل میڈیا
لاہور: نگراں وفاقی وزیر اطلاعات سید علی ظفر نے کہا ہے کہ نیب کے قانون میں خامیاں موجود ہیں جن کو دور کر کے اس کو مضبوط اور بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
ہیومن رائٹس سوسائٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید علی ظفر نے کہا کہ سی پیک آنے والی حکومت کے لیے بہت بڑا سنہری موقع ہے اس سے بھرپور استفادہ کر کے پاکستان کو چیلنجز سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کیاجا سکتا ہے۔ نیب کے قانون میں خامیاں موجود ہیں جن کو دور کر کے اس کو مضبوط اور بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ آج (پیر کو) انتخابی مہم ختم ہو جائے گی جس کے بعد ووٹرکا فیصلہ ہوگا کہ وہ اپنے حقیقی نمائندوں کا انتخاب کریں۔
نگران وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہمارے فرائض میں صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد ہے نہ کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو سپورٹ کرنا، ہم نے بھرپور کوشش کی ہے کہ الیکشن کمیشن کے ساتھ اپنا کردار نیوٹرل رکھیں تا کہ کوئی بھی انگلی نہ اٹھا سکے۔ موجودہ الیکشن کمیشن پوری دنیا میں سب سے مضبوط اور طاقتور ہے۔
سید علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اس لیے فوج سے معاونت طلب کی کہ بہت سے ریاست مخالف عناصر ہیں جو پاکستان میں عام انتخابات میں تاخیر چاہتے ہیں۔ ہزاروں پولنگ اسٹیشنز اور ووٹرز کی اتنی بڑی تعداد کو کنٹرول کرنا اور امیدواروں کی سیکیورٹی کے معاملات بہت بڑا مسئلہ تھا۔ جس کو افواج پاکستان کی مدد کے بغیر پایہ تکمیل تک پہنچانا مشکل مرحلہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ 25جولائی کو ملک میں عام انتخابات کا انعقاد یقینی بنا کر نگراں حکومت اپنی ذمے داری پوری کرے گی، گائیڈ لائن کی حد تک نئی حکومت کے لیے کچھ ایسی چیزیں چھوڑ کر جائیں گے جس پرعمل کرنا حکومت کے اختیار میں ہو، نگراں حکومت نے پیمرا کو آئین و قانون کے مطابق آزاد کر دیا،میڈیا کو اگر پیمرا سے کوئی بھی شکایت ہے تو وہ عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔