’’مجھے کیوں نکالا‘‘ حفیظ کا کوچ سے سوال؟

سلیم خالق  منگل 24 جولائی 2018
اوپنرز 2 ،2 سنچریاں بنا چکے ڈراپ کرکے مجھے کھلانا مناسب نہیں،حفیظ کا جواز۔ فوٹو:فائل

اوپنرز 2 ،2 سنچریاں بنا چکے ڈراپ کرکے مجھے کھلانا مناسب نہیں،حفیظ کا جواز۔ فوٹو:فائل

 کراچی: ’’مجھے کیوں نکالا‘‘ زمبابوے کیخلاف سیریز میں باہر بیٹھے والے آل راؤنڈر محمد حفیظ نے کوچ سے سوال پوچھ لیا۔

زمبابوے سے ون ڈے سیریز میں سلیکٹرز نے آل راؤنڈر محمد حفیظ کو بُری طرح نظرانداز کیا اور ابتدائی چاروں میچز میں نہیں کھلایا،اسٹار کرکٹرز سے محروم میزبان ٹیم کیخلاف گرین شرٹس نے چاروں میچز آسانی سے جیت لیے،ذرائع نے نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ پانچویں میچ میں حفیظ کو بطور اوپنر پلیئنگ الیون میں شامل کر لیا گیا تھا لیکن انھوں نے شرکت سے انکار کر دیا۔

ان کا جواز تھا کہ دونوں اوپنرز 2 ،2 سنچریاں بنا چکے، انھیں ڈراپ کر کے مجھے کھلانا مناسب نہیں،اس لیے وہ سیریز کا کوئی میچ نہیں کھیل پائے، حفیظ اپنے ساتھ ہونے والے اس سلوک پر خاصے دلبرداشتہ ہیں، انھیں لگتا ہے کہ جان بوجھ کرایسا ماحول پیدا کیا گیا کہ وہ ازخود کرکٹ چھوڑ دیں،وہ بطور تیسرے اوپننگ آپشن شمولیت کو اپنے لیے بے عزتی خیال کر رہے تھے، انھوں نے کوچ سے بھی دوٹوک الفاظ میں پوچھا ہے کہ اگر وہ مستقبل کے منصوبوں میں شامل نہیں ہیں تو بتا دیں مگر جواب میں ان سے کہا گیا کہ وہ بدستور ٹیم کیلیے’’اہم کھلاڑی ‘‘ ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ مکی آرتھر نوجوان کھلاڑیوں کی ٹیم بنانا چاہتے ہیں اور حفیظ اس پلان میں فٹ نہیں بیٹھتے، سلیکٹرز نے انھیں منتخب تو کر لیا مگر وہ نہیں چاہتے تھے کہ کلب لیول کی زمبابوین ٹیم کیخلاف اسکور کر کے حفیظ پھر مستقل جگہ بنا لیں اسی لیے دانستہ باہر رکھا،ٹیم کے قریبی لوگ اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ کوچ نوجوان کرکٹرز کے ساتھ خود کو آرام دہ محسوس کرتے ہیں۔

بعض حلقے تو انھیں پاکستان کرکٹ کی تاریخ کا طاقتور ترین کوچ قرار دے رہے ہیں جن کے فیصلے پی سی بی بھی تبدیل نہیں کرتا، کھلاڑیوں کو غیرملکی لیگز کیلیے این او سی بھی جاری کرنے کا فیصلہ آرتھر ہی کرتے ہیں،ذرائع کے مطابق حفیظ کا کینیڈین کرکٹ لیگ سے ڈیڑھ کروڑ روپے کا معاہدہ ہورہا تھا مگر انھیں پاکستان ٹیم کے ساتھ زمبابوے جانے کا کہہ کر روکا گیا، مگر پھر وہاں دو ٹی ٹوئنٹی میچز میں ناکامی کے بعد ون ڈے سے بھی باہر کر دیا گیا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ رواں سال کے اوائل میں نیوزی لینڈ کی مشکل پچز پر ایک میچ میں ناکامی کے بعد امام الحق کی انگلی ’’زخمی‘‘ ہو گئی تھی،فزیو کے مطابق انجری اتنی زیادہ خطرناک نہیں تھی مگر اوپنر نے بیٹ پکڑنے میں دشواری کا کہہ کر دیگر میچز کھیلنے سے انکار کر دیا،اس پر ٹیم میٹنگ میں آرتھر نے ان پر خاصی برہمی ظاہر کی تھی۔

البتہ اب وہ انھیں پسند کرنے لگے اور مستقبل کے منصوبوں میں شامل ہیں۔ حفیظ کے قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ وہ سخت مایوسی کا شکار تو ہیں مگر ناخوشگوار انداز میں کیریئر کا اختتام بھی نہیں کرنا چاہتے، اس لیے کسی فیصلے سے قبل سلیکٹرزسے بھی بات کریں گے۔

دوسری جانب کوچ زمبابوے میں باہر بٹھا کر انھیں واضح پیغام دے چکے کہ عزت سے ریٹائر ہونا ہی بہتر ہوگا،اس ضمن میں سینٹرل کنٹریکٹ بھی صورتحال واضح کرے گا، اگر حفیظ کی اے کیٹیگری سے تنزلی ہوئی تو اس سے یہ بات صاف ہو جائے گی کہ بورڈ بھی چاہتا ہے کہ وہ ازخود ریٹائر ہو جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔