کے پی ٹی نے کارگو ہینڈلنگ کا نیا ریکارڈ قائم کردیا

اے پی پی  بدھ 25 جولائی 2018
کنٹینرہینڈلنگ2.252ملین تک پہنچ گئی،ترقی پرنظرہے،چیئرمین،کارکردگی کوسراہا۔ فوٹو :فائل

کنٹینرہینڈلنگ2.252ملین تک پہنچ گئی،ترقی پرنظرہے،چیئرمین،کارکردگی کوسراہا۔ فوٹو :فائل

 کراچی: کراچی پورٹ ٹرسٹ نے مالی سال 2017-18 میں کارگو ہینڈلنگ آپریشن سے درآمدات و برآمدات کی مد میں اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا۔

گزشتہ مالی سال کے اختتام پر بندرگاہ پر 54.685ملین ٹن کارگو ہینڈل کیا جو مالی سال2016-17 میں 52.493 ملین ٹن تھا۔ اس طرح 4.18 فیصد اضافے سے کراچی پورٹ ٹرسٹ نے نیا ریکارڈ قائم کردیا، اسی طرح 6.79 فیصد اضافے کے ساتھ 2.252 ملین (ٹی ای یوز)کنٹینرز کی ہینڈلنگ ہوئی جو مالی سال2016-17 میں 2.109 ملین (ٹی ای یوز) کنٹینرز رہی تھی، کراچی پورٹ پر 39.155 ملین ٹن خشک کارگوکی درآمد و برآمد ہوئی جو ایک خاطر خواہ اضافہ ہے۔

کارگو ہینڈلنگ کی مد میں سال2016-17 میں 37.173 ملین ٹن خشک کارگو ہینڈل کیا گیا تھا، مالی سال 2017-18 کے اختتام پر یہ 5.33 فیصد زائد رہا، مالی سال 2017-18 میں 1.37 فیصد اضافے کے ساتھ15.53ملین ٹن درآمدی و برآمدی مائع بلک کارگو کی ریکارڈ ہینڈلنگ ہوئی جبکہ سال 2016-17 میں یہی کارگو 15.32ملین ٹن ہینڈل کیا گیا تھا، اسی طرح سال2017-18 میںبرآمدی ودرآمدی خشک بلک کارگو کی ہینڈلنگ11.509ملین ٹن رہی جو سال2016-17 کی نسبت 34.78 فیصد زائد ہے۔

اسی طرح مائع بلک کارگو بھی 14.51 فیصد اضافے کے ساتھ 1.507 ملین ٹن ہینڈل کیا گیا، سال 2016-17 میں خشک اور مائع کارگو کی برآمدی ہینڈلنگ بالترتیب8.539ملین اور 1.316 ملین ٹن رہی تھی، خشک بلک ایکسپورٹ کارگو کی ہینڈلنگ 206.66 اضافے سے 0.616ملین ٹن سے بڑھ کر 1.889 ملین تک پہنچ گئی، اس کی وجہ گندم، سیمنٹ، کلنکر اور کھاد کی اضافی ہینڈلنگ ہے، اسی طرح مائع بلک کارگو برآمدات کی اضافی ہینڈلنگ میں ایتھنول، شیرے وغیرہ کی ہینڈلنگ وجہ بنی۔

علاوہ ازیں درآمدی خشک کارگو جن میں کیمیائی کھاد، لوہے کا اسکریپ، کھانے کے بیج وغیرہ شامل ہیں کے ساتھ ساتھ مائع بلک کارگو خام تیل، ایچ ایس ڈی وغیرہ میں بھی اضافی ہینڈلنگ ہوئی جس سے بھی کراچی پورٹ ٹرسٹ کے تجارتی حجم میں اضافہ ہوا۔

آپریشن ڈویژن کی بہترین کارکردگی کو سراہتے ہوئے چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ ریئر ایڈمرل جمیل اخترنے 10 سالہ پورٹ امپروومنٹ منصوبے کو پورٹ کی ترقی کا اصل ہدف قرار دیا اور توسیع پر زور دیا۔ انھوں نے کہاکہ حال ہی میں پاکستان ڈیپ واٹر کنٹینرزٹرمینل کا آغاز ہو چکا ہے اور پورٹ کی نظریں ترقی کی طرف ہیں اور اس ترقی کے سفر کو جاری رکھنے کے لیے ریل فریٹ کوریڈور اور ایل این جی کمپلیکس منصوبے اہمیت کے حامل ہیں، کراچی پورٹ ٹرسٹ کو ملک کی دونوں بندرگاہوں سے ملائے جانے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے، کے پی ٹی مستقبل کے اس اہم منصوبے سے علاقائی مرکز بن جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔