ملیر جیل میں گنجائش سے زیادہ قیدی رکھنے پر بیماریاں پھیل گئیں

ارشد بیگ  بدھ 25 جولائی 2018
بہتر ماحول نہ ملنے سے قیدی ہیپا ٹائٹیس ،ٹی بی اور ایڈز میں مبتلا ،معمولی اور مہلک بیماریوں کے قیدیوں کو دوائیں نہیں مل رہیں۔ فوٹو: فائل

بہتر ماحول نہ ملنے سے قیدی ہیپا ٹائٹیس ،ٹی بی اور ایڈز میں مبتلا ،معمولی اور مہلک بیماریوں کے قیدیوں کو دوائیں نہیں مل رہیں۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں گنجائش سے زاید قیدیوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے جب کہ جیل میں گنجائش سے زائد قیدیوں کو رکھنے کے باعث قیدیوں کو مہلک بیماریاں ہیپا ٹائٹیس بی، سی، ٹی بی اور ایڈز لاحق ہورہا ہے۔

جیل اسپتال میں بہتر اور مکمل علاج  نہ ہونے کے باعث مہلک بیماریوں میں مبتلا قیدیوں کی اموات میں اضافے کے خدشات بڑھ گئے ہیں، ملیر جیل کے اسپتال صرف5 ڈاکٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں، جیل اسپتال میں 13 ڈاکٹروں کی کمی ہے، علاج معالجے کی بہتر طبی سہولتیں نہ ملنے سے بیمار اور مہلک بیماریوں میں مبتلا قیدی مریضوں کا کوئی پرسانِ حال نہیں ہے۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر کی سربراہی میں ججز نے ملیر کا دورہ کیا اس موقع پر فاضل ججز نے جیل کی مختلف بیرکوں اور اسپتال کا دورہ کیا اس موقع پر اسپتال کے عملے نے شکایات کے انبار لگادیے۔

ریکارڈ کے مطابق ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں گنجائش سے زاید قیدیوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا  ہے ، ملیر جیل 1250 قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش جبکہ 4220 سے زائد قیدی ملیر جیل کی بیرکوں میں موجود ہیں، جیل میں گنجائش سے زائد قیدیوں کو رکھنے کے باعث ایک سے دوسرے کو لگنے والی بیماریاں کھانسی، خارش اور دیگر بیماریاں جیل کے تمام قیدیوں کو لاحق ہیں جبکہ جیل میں موجود قیدیوں کو حفظان صحت کے مطابق ماحول میسر نہ آنے سے قیدیوں کو ہیپا ٹائٹیس بی، سی، ٹی بی اور ایڈز بھی لاحق ہورہا ہے، معمولی اور مہلک بیماریوں میں مبتلا قیدی مریضوں کو  مطلوبہ دوائیں میسر نہیں۔

ججز کے جیل اسپتال کے دورے کے دوران انکشاف ہوا کہ جیل اسپتال کی دواؤں کا سالانہ بجٹ  4 ماہ میں ختم ہوجاتا ہے قیدی مریضوں کی بیماری کی شدت کے پیش نظر جیل اسپتال کے ڈاکٹر جب کسی مریض کو سول اسپتال بھیجتے ہیں تو وہاں بیڈ خالی نہ ہونے کا بہانہ بناکر قیدی مریض کو واپس بھیج دیا جاتا ہے۔

موجودہ صورتحال میں ملیر جیل کا ہر دوسرا قیدی خارش کی بیماری میں مبتلا ہے صاف پانی کی عدم فراہمی کے باعث جیل اسپتال میں روزانہ درجنوں قیدی پیٹ کی جملہ بیماریوں میں لائے جاتے ہیں تاہم جیل اسپتال میں دواؤں کی عدم موجودگی کے باعث قیدیوں کو اذیت کا سامنا رہتا ہے ملیر جیل میں قید 12 قیدی کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں اور تمام قیدیوں کا کینسر آخری اسٹیج تک پہنچ چکا ہے۔

حال ہی میں ایک بھارتی ماہی گیر قیدی کا کینسر آخری اسٹیج پر پہنچ چکا تھا جسے فوری رہا کرکے بھارت بھیج دیا گیا ایڈز میں مبتلا قیدیوں کو  ادویات نہ ملنے کے باعث مریضوں کی تکلیف بڑھ گئی ہیں، ڈسٹرکٹ جیل ملیر کے اسپتال میں ڈاکٹروں ، طبی عملے علاج کی سہولیت اور دواؤں کی شدید قلت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔