- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
ترک صدر طیب اردگان کا میسوٹ اوزل سے اظہار یکجہتی
انقرہ: ترک صدر طیب اردگان نے میسوٹ اوزل کے جرمن فٹبال ٹیم چھوڑنے کے فیصلے کو سراہا ہے۔
طیب اردگان نے ملکی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں نے ترک نژاد فٹبال اسٹار اوزل سے اس فیصلے کے سامنے آنے کے بعد فون پر بات کی، انھوں نے نسلی تعصب کی بنیاد پر جرمن فٹبال ٹیم کی نمائندگی جاری رکھنے سے انکار کیا۔ ان کا یہ رویہ بالکل حب الوطنی کا عکاس ہے، جرمن ٹیم کی فتوحات کیلیے پسینہ بہانے والے نوجوان پلیئرز کیلیے اس طرح کا متعصبانہ رویہ کیونکر قابل قبول ہوسکتا ہے، اسے قطعی برداشت نہیں کیا جاسکتا تھا۔
اوزل کے چار صفحات پر مشتمل بیان سے جرمنی میں تہلکہ مچا ہوا ہے جبکہ ترک وزیروں کی جانب سے اس کی ستائش کی جارہی ہے، اوزل کو ورلڈ کپ کے دوران مئی میں طیب اردگان کے ہمراہ بنائی گئی تصویر کی وجہ سے ہدف تنقید بنایا گیا تھا۔
اوزل 2014 کی ورلڈ چیمپئن جرمن اسکواڈ کے اہم ممبر رہے تھے، تاہم اس بار روس میں منعقدہ ورلڈ کپ کے دوران اردگان کے ہمراہ تصویر کو لیکر جرمن فٹبال ایسوسی ایشن ( ڈی ایف بی ) حکام، اسپانسرز اور میڈیا بھی اوزل پر تنقید کرتا رہا تھا،اوزل نے اپنے فیصلے میں لکھا تھا کہ گرینڈل اور ان کے حامیوں کی نظروں میں جب ہم جیتتے ہیں تو جرمن ہوتے ہیں لیکن جب ہم ہارگئے تو مجھے امیگرنٹ گردانا گیا۔
دوسری جانب ترک وزیر انصاف عبداللہ حامت گل نے اوزل کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہا انھوں نے فاشزم کے وائرس کیخلاف بہت خوبصورت گول کیا ہے۔دوسری جانب جرمن کوچ جوکیم لیو نے اوزل کی ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔