- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
چلی میں 14ہزار کریڈٹ کارڈز ہیک، سیکیورٹی کوڈز آن لائن جاری
سینٹیاگو: چلی میں ہیکرز نے 14ہزار کریڈٹ کارڈ نمبرز تک رسائی حاصل کر کے سیکیورٹی کارڈ سمیت معلومات سوشل میڈیا پر جاری کردیں جس کی وجہ سے کریڈٹ کارڈ ہولڈرز کو نقصان کا اندیشہ ہے۔
چلی کی بینک ریگولیٹری ایجنسی نے بدھ کے روز رات گئے ایک بیان میں کہاکہ 2016 میں امریکا میں این ایس اے کی ہیکنگ سے شہرت حاصل کرنے والے پراسرار گروپ ’شیڈو بروکرز‘ نے کریڈٹ کارڈز ہیک کیے، ہیکرز نے معلومات تک رسائی حاصل کر کے کریڈٹ کارڈ نمبرز، ان کی تاریخ تنسیخ اور سیکیورٹی کارڈز آن لائن شائع کردیے جس کے بعد کارڈز کو منسوخ کرنے کے لیے بینکوں کی دوڑیں لگ گئیں۔
متاثرہ بینکوں میں سینٹینڈر، ایٹاؤ، سکوٹیابینک اور بینکو ڈی چلی شامل ہیں جنھوں نے اپنے کلائنٹس کو اس چوری سے آگاہ کیا تاہم حکومت نے مذکورہ ہیکنگ کے نتیجے میں ہونے والے مالی نقصان کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا۔
واضح رہے کہ جون میں بینکو ڈی چلی نے ہیکرز کی جانب سے 1 کروڑ ڈالر چرانے کا انکشاف کیاتھا، اس وقت ہیکنگ مشرقی یورپ یا ایشیا سے کی گئی تھی اور پیسہ ہانگ کانگ میں خرچ کیا گیاتھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔