کراچی بندرگاہ پر بحری جہاز میں خوفناک آتشزدگی

ایڈیٹوریل  اتوار 29 جولائی 2018
ریسکیو عملے کی مستعدی قابل ستائش ہے لیکن صائب ہوگا کہ حادثے کی وجوہات کا جائزہ لیا جائے۔ فوٹو: فائل

ریسکیو عملے کی مستعدی قابل ستائش ہے لیکن صائب ہوگا کہ حادثے کی وجوہات کا جائزہ لیا جائے۔ فوٹو: فائل

کراچی بندرگاہ کے قریب جمعہ کی صبح کھلے سمندر میں مال بردار جہاز میں پراسرار طور پر آگ لگنے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ فائر فائٹرز نے 3 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا تاہم مسلسل کئی گھنٹے تک بھڑکنے والی آگ کی وجہ سے بحری جہاز کا ڈھانچہ کمزور ہوگیا تھا،آگ بجھانے کی کارروائی کے دوران پانی بھرجانے کی وجہ سے بحری جہاز سمندر میں غرق ہوگیا۔ سمندر میں جمعہ کو 20 ناٹیکل مائل کی رفتار سے چلنے والی تیز ہواؤں کی وجہ سے جہاز پر آگ پھیلتی چلی گئی جس نے پورے جہاز کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، آگ کے شعلے کئی کلومیٹر دور سے دکھائی دے رہے تھے۔

ذرائع کے مطابق جہاز الہارون ون ون نام سے بیرون ملک رجسٹرڈ ہے اور جہاز کا مالک پاکستانی ہے۔ جمعرات کو بندرگاہ پر جہاز کو آف لوڈ کردیا گیا تھا۔ حادثات کبھی بھی کہیں بھی رونما ہوسکتے ہیں، اس لیے احتیاطی تدابیر لازم ہیں، اس سے قبل بھی ایک ناکارہ بحری جہاز کی توڑ پھوڑ کے دوران آگ لگنے کا سنگین واقعہ پیش آیا تھا جس میں کئی قیمتی جانوں کا نقصان ہوا تھا۔ مذکورہ واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ریسکیو آپریشن کے دوران جہاز میں پھنسے عملے کے 5 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا، ریسکیو عملے نے 3 گاڑیاں اور جہاز سے قیمتی سامان بھی نکال لیا۔

ریسکیو عملے کی مستعدی قابل ستائش ہے لیکن صائب ہوگا کہ حادثے کی وجوہات کا جائزہ لیا جائے، ایک کھڑے ہوئے جہاز کے انجن میں آگ کیسے لگی اس کی انکوائری ہونا ازحد ضروری ہے نیز آئندہ ایسے کسی بھی حادثے کی روک تھام کے لیے پیشگی احتیاطی تدابیر بھی اختیار کی جانی چاہئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔