ای ڈی بی ملازمین کے مستقبل کا فیصلہ نہ ہوسکا

حسیب حنیف  اتوار 29 جولائی 2018
سابق حکومت نے بورڈکوتحلیل کرنے کافیصلہ کیاتھا،ملازمین نے عدالت سے حکم امتناع لے لیا۔ فوٹو: سوشل میڈیا

سابق حکومت نے بورڈکوتحلیل کرنے کافیصلہ کیاتھا،ملازمین نے عدالت سے حکم امتناع لے لیا۔ فوٹو: سوشل میڈیا

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (ای ڈی بی) کو تحلیل کرنے کے فیصلے کے بعد ادارے کے 100کے قریب ملازمین کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔

انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ ریگولیٹرہے جو آٹو اور اسٹیل سیکٹر سمیت ملک کے اہم انجینئرنگ شعبوں کو ریگولیٹ کرتا ہے، لائسنسنگ اور شعبے کے کاروبار کو فروغ دینے کاکردار بھی یہی شعبہ ادا کرتاہے تاہم سابق حکومت نے انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ کو مبینہ بے ضابطگیوں پر تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس پر نظرثانی کے لیے وزارت صنعت و پیداوار نے وزیراعظم کو سفارشات دیں جبکہ وزارت کے ساتھ ای ڈی بی بورڈ کے اجلاس میں بھی اس ادارے کو تحلیل نہ کرنے پر زور دیاگیا۔

شرکا کا موقف تھا کہ اس ادارے کے ختم ہونے سے آٹو انڈسٹری سمیت متعلقہ صنعتیں متاثر ہوں گی، اس وقت کے وزیر صنعت و پیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی نے بھی ای ڈی بی کی تحلیل کے فیصلے پر نظرثانی کی سفارش کی تاہم سابق وفاقی حکومت نے فیصلے نہیں بدلا پھر ای ڈی بی ملازمین ادارے کو تحلیل کرنے کے خلاف عدالت چلے گئے اور حکم امتناع لے آئے جس کے بعد ای ڈی بی کی تحلیل کا معاملہ تو عارضی طور پر رک گیا ہے تاہم اب تک ملازمین اور ادارے کے مستقبل کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔