محکمہ صحت افسران میں سیاسی بنیادوں پر تبادلوں کا خوف، انتظامی نظام متاثر

طفیل احمد  منگل 14 مئ 2013
 اندرون سندھ سے منتخب ہونے والے بعض نمائندوں نے محکمے کے افسران پر ابھی سے مداخلت اوردباؤ ڈالنا شروع کردیا.  فوٹو : فائل

اندرون سندھ سے منتخب ہونے والے بعض نمائندوں نے محکمے کے افسران پر ابھی سے مداخلت اوردباؤ ڈالنا شروع کردیا. فوٹو : فائل

کراچی:  ملک بھر میں عام انتخابات کا آخری مرحلہ ابھی مکمل نہیں ہوا کہ بعض نئے منتخب نمائندوں نے محکمہ صحت میں اپنی مداخلت شروع کردی ۔

صوبائی محکمہ صحت میں بعض افسران نے سیاسی اثر و رسوخ دکھانا شروع کردیا اورمن پسند افسران کی تعینا تیوں کے لیے محکمے کے اعلیٰ افسران کوفون کرنا شروع کردیے اوریہ بھی باورکرایا جارہا ہے کہ اس بار محکمہ صحت کا وزیر یا مشیرہماری پارٹی کا ہوگا جبکہ ابھی اقتدارکی منتقلی کا مرحلہ باقی ہے، دوسری جانب محکمے میں سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے ملازمین اور افسران ڈرے اور سہمے ہوئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق صوبا ئی محکمہ صحت میں اندرون سندھ سے منتخب ہونیوالے بعض نمائندوں نے محکمے کے افسران پر ابھی سے مداخلت اوردباؤ ڈالنا شروع کردیا اوریہ تا ثردیا جارہا ہے کہ محکمہ صحت ہما ری پارٹی کا ہوگا ، محکمے کے ایک افسرکے مطابق جمعہ سے انتخابات کی چھٹیوں کے چاردن بعد پیرکو محکمہ صحت کے دفاتر کھلے تو اندرون سندھ کے بعض منتخب نمائندوں نے محکمے کے افسران کواپنا اثرورسوخ دکھا نا شروع کردیا اور من پسند تعیناتیوں کے لیے فون کا سلسلہ بھی شروع کردیا ۔

ایک افسر نے بتایا کہ ایک منتخب نمائندے نے تو او پی ایس سے ہٹائے جانے والے افسرکی دوبارہ اوپی ایس میں تعیناتی کیلیے فون کر ڈالا، افسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا کہ انتخابات میں منتخب ہونے والے بعض امیدواروں نے ابھی سے مداخلت شروع کردی جبکہ ابھی الیکشن کمیشن کی جانب سے منتخب ہونے والے امیدواروںکا نوٹیفکیشن آنا باقی ہے، مذکورہ افسرکے مطابق جمہوری دورمیں بیوروکریٹس شدید دباؤمیں کام کرتے ہیں،تبادلوں کے خوف سے بعض منتخب نمائندوں کے کام بھی کرنے پڑتے ہیں۔

کام نہ کرنے پرافسران کوتبادلے یا محکمے میں رپورٹ کرنیکی سزادی جاتی ہے ، اس طرح سرکاری افسران شدید دباؤ میں کام کرتے ہیں جس کی وجہ سے افسران و دیگر ملازمین تذبذب کا شکار بھی رہتے ہیں اور کسی منتخب نمائندے کا کام نہ ہونے پراسے تبادلے کا خوف رہتا ہےدوسری جانب سے محکمہ صحت سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے ملازمین اور افسران میں تبادلوںکا خوف طاری ہوگیا ہے، افسران و ملازمین کا کہنا ہے کہ سیاسی وابستگی نہ رکھنے کی بھی سزا تبادلے کی صورت میں دی جاتی ہے۔

ملازمین نے ایکسپریس کو بتایا کہ اب محکمے میں سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے ملازمین ڈرے اورسہمے ہوئے ہیں کیونکہ ان ملازمین کو یہ نہیں پتا کب ان کا تبادلہ کردیا جا ئے کیونکہ سیاسی اثرورسوخ رکھنے والے افراد ایسے ملازمین کا تبادلہ ضرورکرالیتے ہیں جن کا کوئی سیاسی اثر ورسوخ نہ ہو،بنیادوں پر بڑے پیمانے پر تبادلوں کا سلسلہ جاری رہے گا ، سندھ میںاور بیشتر ایسے بھی ملازمین ہیں جن کی کسی بھی پارٹی سے سیاسی وابستگیاں نہیں ان افسران کوبھی اپنے تبادلے کا خوف ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔