3 کم عمر پاکستانی لڑکیوں نے منگلیسر چوٹی سر کر لی

خبر ایجنسی  پير 30 جولائی 2018
دادا لٹل کریم ہمیں حوصلہ نہ دیتے تو تاریخی کارنامے کو سر انجام نہیں دے سکتی تھیں، گفتگو۔ فوٹو: سوشل میڈیا

دادا لٹل کریم ہمیں حوصلہ نہ دیتے تو تاریخی کارنامے کو سر انجام نہیں دے سکتی تھیں، گفتگو۔ فوٹو: سوشل میڈیا

اسکردو: پاکستان کی 3 لڑکیوں نے شمشال ویلی میں قراقرم پہاڑی سلسلے کی 6 ہزار 80 میٹر طویل منگلیسر چوٹی سر کرکے تاریخی ریکارڈ قائم کر دیا۔

تینوں نو عمر لڑکیوں نے اپنے دادا لٹل کریم، محمد حنیف اور دیگر4 غیر ملکی کوہ پیماؤں کے ہمراہ سفر کا آغاز کیا اور 24 جولائی کو چوٹی سر کی، چوٹی سر کرنے والوں میں گلگت بلتستان کی رہائشی 13 سالہ آمنہ حنیف، 14 سالہ مریم بشیر اور15 سالہ سعدیہ بتول شامل ہیں، کامیاب کوہ پیمائی کے حوالے سے تینوں نے اپنے دادا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اگر ہمارے دادا ہمیں حوصلہ نہ دیتے تو ہم اس تاریخی کارنامے کو سر انجام نہیں دے سکتی تھیں۔

آمنہ نے کہا کہ یہ کوہ پیمائی کا آغاز ہے اور مستقبل میں دنیا کی خطرناک ترین چوٹیاں سر کرنے کا پختہ ارادہ ہے، آمنہ اور مریم کے والد محمد حنیف نے بتایا کہ انھوں نے اپنا سفر 16 جولائی کو شروع کیا اور انتہائی جدوجہد اور محنت کے بعد ان کی بیٹیوں نے 24 جولائی کو کامیابی سے چوٹی سر کی۔

اس ضمن میں انھوں نے ہسپانوی کوہ پیماہ ماریہ مارکو کا شکریہ ادا کیا جن کی بدولت اور رہنمائی کے باعث لڑکیوں نے کامیابی سے چوٹی سر کی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔