ڈالر کو ریورس گیئر لگ گیا، قیمت 123روپے ہوگئی

احتشام مفتی  منگل 31 جولائی 2018
سرمایہ کاروں نے پی ٹی آئی کی متوقع حکومت سے امیدیں وابستہ کرلیں، ماہرمعاشیات مزمل اسلم۔ فوٹو: سوشل میڈیا

سرمایہ کاروں نے پی ٹی آئی کی متوقع حکومت سے امیدیں وابستہ کرلیں، ماہرمعاشیات مزمل اسلم۔ فوٹو: سوشل میڈیا

 کراچی:  انتخابات کے بعد5 دنوں سے پاکستانی روپے میں مستقل بنیادوں پر تبدیلی کی لہر آگئی ہے، انتخابات سے قبل 130 روپے سے اوپر جانے والے ڈالر کو ریورس گیئر لگ گیا ہے۔

انتخابات کے بعد پانچویں دن انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالرکی قدرمزید 2روپے82 پیسے گھٹ کر125 روہے4 پیسے جبکہ اوپن مارکیٹ میں3 روپے گھٹ کر 123روپے پر آگیا۔ اس طرح سے انتخابات کے بعد گزشتہ 5روز کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں امریکی8 ڈالر کی قدر میں مجموعی طور پر3 روپے28 پیسے اور اوپن کرنسی مارکیٹ میں مجموعی طورپر7روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

ان 5 دنوں میں پاکستانی روپے کے امریکی ڈالر پر وار جاری ہے لیکن یہ وار اس وقت رک سکتی ہے کہ جب انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر سمیت دیگر اہم غیرملکی کرنسیاں مستحکم ہوں۔ پیر کو2 روزہ وقفے کے بعد انٹر بینک مارکیٹ کھلتے ہی ڈالر کی قدر گھٹنا شروع ہوئی جس سے ایک موقع پر ڈالرکے انٹربینک ریٹ یکدم 4 روپے 61 پیسے کی کمی سے123 روپے 25 پیسے کا ہوگیاتھا لیکن کچھ ہی وقفے بعد ڈالر نے کچھ ریکوری کی اور 124 روپے کی سطح پر پہنچ گیالیکن کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر125 روہے4 پیسے پر بند ہوا۔

انٹربینک مارکیٹ میں پورے دن شدید اتارچڑھاؤ کے رحجان سے اوپن کرنسی مارکیٹ میں ہیجانی کیفیت طاری رہی اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر کے تعین میں مشکلات دیکھی گئیں۔

اوپن مارکیٹ میں ایک موقع پر ڈالر کی قدر122 روپے تک پہنچ گئی تھی جبکہ فروخت کنندگان سے 112 روپے تا 118 روپے کے حساب سے ڈالر خریدے جارہے تھے تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے اوپن مارکیٹ ریٹ123 روپے پر بند ہوئے۔

فاریکس ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان نے ایکسپریس کو بتایا کہ ڈالر کے شدید اتارچڑھاؤ کے رحجان اور پیر کوڈالر کی قدرمزید2.38 فیصد کی کمی کو دیکھتے ہوئے خریداروں اور فروخت کنندگان کی اکثریت نے دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی اختیار کرلی ہے توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں انٹربینک کی سطح پر ڈالر کی قدر مستحکم ہوجائے لیکن اگر انٹربینک کی سطح پر ڈلر کی قدر میں کمی کا سلسلہ برقرار رہا تو اوپن مارکیٹ میں بھی اسی تناسب سے ڈالر کی قدر میں کمی واقع ہوگی۔

ماہر معاشیات مزمل اسلم نے روپے کی قدر میں اضافے کو معیشت کے لیے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر شعبے کے سرمایہ کاروں نے پی پی ٹی آئی کی متوقع حکومت سے وسیع امیدیں وابستہ کرلی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔