پاکستان کیلئے ’آئی ایم ایف پیکیج‘ چینی قرض کی ادائیگی میں استعمال نہیں ہونا چاہیے، امریکا

ویب ڈیسک  منگل 31 جولائی 2018
پاکستان کی جانب سے فنڈز کے لئے کوئی درخواست موصول ہوئی، ترجمان آئی ایم ایف

پاکستان کی جانب سے فنڈز کے لئے کوئی درخواست موصول ہوئی، ترجمان آئی ایم ایف

 واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ہم اس بات پر نظر رکھیں گے کہ پاکستان آئی ایم ایف کے ممکنہ مالی پیکیج کو چینی قرضوں کی ادائیگی کےلیے استعمال نہ کرنے پائے۔

امریکی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ کام کرنے کا خواہاں ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کو کوئی غلطی نہیں کرنی چاہیے، ایسے بیل آؤٹ کا کوئی جواز نہیں جس سے چینی قرضے ادا کیے جائیں۔ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، ہم اس حوالے سے آئی ایم ایف کے اقدامات پر نظر رکھیں گے۔

غیر ملکی اخبار فناننشل ٹائمز نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف سے 12 ارب ڈالر قرض کے پیکیج کی تیاریاں کررہا ہے تاہم آئی ایم ایف کے ترجمان نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے کسی قسم کے بیل آؤٹ پیکیج کی کوئی درخواست نہیں ملی اور نہ ہی اس سلسلے میں پاکستانی حکام سے کوئی بات ہوئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔