- پشاور، باجوڑ، دیر، چترال اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
دالوں کی نئی ورائٹیاں متعارف کرانے کا منصوبہ تیار
اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے ملک میں دالوں کی پیداوار میں اضافے کے لیے وفاقی اور صوبائی سطح پر 18پبلک سیکٹر ریسرچ اداروں کو نئی ورائٹیاں متعارف کرانے اور کراپ مینجمنٹ پریکٹس کو فروغ دینے کا ٹاسک دیا جائے گا۔
’’ایکسپریس‘‘ کو حاصل دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے دالوں کے درآمدی بل میں کمی کے لیے 2 ارب 59 کروڑ 95 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، دالوں کی پیداوار میں اضافے کے لیے وزارت غذائی تحفظ و ریسرچ نے منصوبہ حتمی منظوری کے لیے سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی کو بھیج دیا ہے، وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کا ادارہ پاکستان ایگری کلچر ریسرچ کونسل منصوبے پر عملدرآمد کرائے گا۔
وفاقی حکومت کی جانب سے ملک میں دالوں کی پیداوار میں کمی کو دیکھتے ہوئے یہ منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس پر 10سال کے عرصے میں عملدرآمد کرایا جائے گا، اس وقت ملک میں دالوں کی پیداوار میں کمی کے باعث زرعی ملک ہونے کے باوجود پاکستان کو 1ارب ڈالر تک کی دالیں درآمد کرنا پڑتی ہیں، ملک میں دالوں کی پیداوار میں کمی کی وجہ جدید ٹیکنالوجی کا نہ ہونا، پروگریسیو فارمنگ کا نہ ہونا اور انفرااسٹرکچر میں محدود سرمایہ کاری ہے۔
مذکورہ منصوبے پر عملدرآمد کے لیے وفاقی اور صوبائی سطح پر 18پبلک سیکٹر ریسرچ اداروں کو نئی ورائٹیاں متعارف کرانے اور کراپ مینجمنٹ پریکٹس کو فروغ دینے کا ٹاسک دیا جائے گا، منصوبے کی تکمیل سے دالوں کی پیداوار میںاضافے کے ساتھ درآمدی بل بھی کم ہو گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔