حج 2018؛ پاکستانی عازمین نے شکایات کے انبار لگا دیئے

ظفر علی سپرا  جمعـء 3 اگست 2018
انچارج مین کنٹرول آفس کامدینہ میں عازمین کی رہائشگاہوں کا دورہ،عازمین پھٹ پڑے۔ فوٹو: فائل

انچارج مین کنٹرول آفس کامدینہ میں عازمین کی رہائشگاہوں کا دورہ،عازمین پھٹ پڑے۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  وزارت مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی کے تحت حج 2018 کیلیے حجاز مقدس پہنچنے والے پاکستانی عازمین نے خوراک و رہائش کے ساتھ ساتھ صحت کی سہولتوں کیلیے قائم کردہ ڈسپنسری کے عملہ پر اعتراضات اٹھا دیئے۔

انچارج مین کنٹرول آفس کے دورہ کے موقع عازمین پھٹ پڑھے، رہائش کیلیے جگہ کی قلت، ٹھنڈی روٹیاں، غیر معیاری کھانا اورہوٹل کی کیٹرنگ اورمعاون عملہ کے خلاف شکایات کے انبارلگادیئے۔

ذرائع نے بتایاکہ گزشتہ ہفتے انچارج مین کنٹرول آفس محمد سلیم نے وزارت کی میڈیاٹیم کے ہمراہ مدینہ منورہ میں پاکستانی عازمین حج کے مختلف ہوٹلوں اور رہائشگاہوں کا دورہ کیا اوروہاں عازمین حج کے تاثرات اور انتظامات کا جائزہ لیااس موقع پرعازمین نے شکایات کے انبارلگادیے جس پروزارت کی طرف سے سخت ایکشن لیا گیا اور مسائل حل کرنے کیلیے احکامات جاری کیے گئے۔

ذرائع نے بتایاکہ پری حج آپریشن میں اس سال اکثر پاکستانی عازمین کو مدینہ منورہ کے علاقے مرکزیہ میں رہائش دی گئی ہے۔رہائش کیلیے مختص کردہ اکثر وٹلزکے بارے میں بتایا گیاکہ ان میں کئی ہوٹل 3، 4 اور 5 اسٹارہیں اور حرم کے قریب ہیں۔ ان میں رمادہ حمرا،ملینیم عقیق، کونکورڈ دارلخیر، الخزامہ، رطانہ مسک ،پل مین زمزم،جوہرفیروز، فیروز الماسی، رائل ایمان، انصارجدید،مقتیان ٹیولپ ، انصا گولڈن ٹیولپ وغیرہ نام کے ہوٹلزشامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔