بجلی کی میٹر ریڈنگ، بلنگ، ریکوری نجی شعبے کو دینے پر غور

حسیب حنیف  ہفتہ 4 اگست 2018
حکومت کو ڈسکوزکے سی ای اوز اور بورڈڈائریکٹرز کی پروفیشنل کمپوزیشن کی سفارش۔  فوٹو: فائل

حکومت کو ڈسکوزکے سی ای اوز اور بورڈڈائریکٹرز کی پروفیشنل کمپوزیشن کی سفارش۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  وزارت توانائی کی جانب سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے میٹر ریڈنگ، بلنگ اور کلیکشن کے عمل کو نجی شعبے کو دینے کی تجویز زیر غور ہے۔

ایکسپریس کو حاصل دستاویز کے مطابق وزارت توانائی کی جانب سے توانائی سیکٹر کے گردشی قرضوں میں کمی کے لیے مختلف تجاویز زیر غور لائی گئی ہیں۔ توانائی سیکٹر میں گردشی قرضوں میں اضافے کی ایک بڑی وجہ بعض علاقوں میں بلوں کی ریکوری انتہائی کم ہونا بتائی جاتی ہے جس کے باعث توانائی سیکٹر کے گردشی قرضے اس وقت 566ارب سے تجاوز کر گئے ہیں۔

اس سلسلے میں وزارت توانائی کی جانب سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے میٹرریڈنگ کے عمل کے ساتھ ساتھ بلنگ اور بل کلیکشن کے عمل کی بھی آؤٹ سورسنگ کی تجویز زیر غور ہے جس کا مقصد بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں ریکوری کو بڑھانا ہے۔

وزارت توانائی کی جانب سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے میٹرریڈنگ، بلنگ اور کلیکشن کے علاوہ اس کے آپریشن اور مینٹیننس کے عمل کو بھی نجی شعبے کے حوالے کرنے کی تجاویز زیر غور ہیں جبکہ وزارت توانائی کی جانب سے حکومت کو یہ سفارش بھی کی گئی ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے سی ای اوز اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی پروفیشنل کمپوزیشن کی جائے۔

دوسری جانب وزارت توانائی کی جانب سے لاسز میں کمی کے لیے بجلی کی ڈیمانڈ سائیڈ پر بھی اصلاحات کی تجویز زیر غور آئی ہے جس میں تمام کمپنیوں کے سہ ماہی ریویو کی بھی تجویز زیر غور ہے جبکہ میٹر ریڈنگ میں دور جدید کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ایڈوانس میٹرنگ انفرااسٹرکچر اور ایریل بنڈل کنڈکٹر بھی متعارف کرانے کی تجو یز زیر غور ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔