اب کوئی کشمیری بھارت کا حصہ نہیں بننا چاہتا، نیویارک ٹائمز

خبر ایجنسی  ہفتہ 4 اگست 2018
مودی کاعمران خان کومبارکباد کا فون اشارہ ہے کہ مسئلہ کشمیر پربریک تھرو ممکن ہے،امریکی اخبار۔  فوٹو : فائل

مودی کاعمران خان کومبارکباد کا فون اشارہ ہے کہ مسئلہ کشمیر پربریک تھرو ممکن ہے،امریکی اخبار۔ فوٹو : فائل

 واشنگٹن: معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اب کوئی کشمیری بھارت کا حصہ نہیں بننا چاہتا۔

امریکی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کی اکثریتی آبادی ہندوؤں میں قوم پرستی کے جذبات میں اضافے کے نتیجہ میں کشمیری مسلمانوں میں بھارت کے خلاف نفرت بڑھی ہے۔ ہندوآبادی میں قوم پرستی کے جذبات میں اضافے کا نشانہ زیادہ تر مسلمان ہی بنتے ہیں۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ بھارت سے نفرت کرنے والے کشمیریوں کی تعداد پہلے سے کہیں زیادہ ہو چکی ہے اور وہ بھارتی تسلط سے آزادی کی جدو جہد میں مصروف کشمیریوں کی صفوں میں شامل ہو رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی کے برسراقتدار آنے کے بعد بھارتی ہندووں میں قوم پرستانہ جذبات میں اضافہ ہوا ہے اور حکمراں جماعت کے کئی اہم رہنماؤں کا ریکارڈ مسلم اقلیت کے ساتھ سلوک کے حوالے سے قابل اعتراض ہے۔ بی جے پی رہنماؤں  کے طرز عمل نے بھارتی مسلمانوں کو مزید تنہائی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ بی جے پی کے رہنماؤں کے طرز عمل نے انتہا پسند ہندووں کی حوصلہ افزائی کی ہے جس کی وجہ سے بھارت بھر میں مسلمانوں پر حملوں اور ان کے قتل کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔

رپورٹ میں پاکستان کے حالیہ عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والی جماعت تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے اس بیان کا حوالہ بھی دیا گیا ہے جس میں انھوں نے مسئلہ کشمیر کو بات چیت سے حل کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ انتخابات میں عمران خان کی کامیابی کے بعد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا ان کو مبارکباد کا فون اس بات کا اشارہ ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مسئلہ کشمیر پر کوئی بریک تھرو ممکن ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔