بائیکاٹ کی دھمکی؛ پی ایچ ایف پلیئرز کیخلاف کارروائی کرے گی

میاں اصغر سلیمی  اتوار 5 اگست 2018
ایشین گیمز کے بعد تحقیقاتی کمیٹی تمام ہاکی پلیئرز اور ٹیم مینجمنٹ کے بیانات قلمبند کرے گی۔ فوٹو: فائل

ایشین گیمز کے بعد تحقیقاتی کمیٹی تمام ہاکی پلیئرز اور ٹیم مینجمنٹ کے بیانات قلمبند کرے گی۔ فوٹو: فائل

لاہور: پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ایشین گیمز کا بائیکاٹ کرنے کی دھمکی دینے والے کھلاڑیوں کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

پاکستان ہاکی ٹیم ان دنوں انڈونیشیا میں شیڈول ایشین گیمز کی تیاریوں میں مصروف ہے، صورت حال اس وقت گھمبیر ہوگئی جب قومی کپتان رضوان سینئر سمیت دیگر کھلاڑیوں نے اصلاح الدین صدیقی ہاکی اکیڈمی کراچی میں ٹرائلز کے موقع پر چیمپئنز ٹرافی اور ایشین گیمز کے واجبات کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کر دیا، کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ دونوں ایونٹس کے واجب الادا 8،8 لاکھ روپے ہمیں نہیں ملے، اگر ہمیں یہ رقم نہ ملی تو ہم ایشین گیمز کا بائیکاٹ کر دیں گے۔

ذرائع کے مطابق کھلاڑیوں کی اس کھلم کھلا بغاوت کے بعد یہ تاثر پھیلا کہ ایشین گیمز نہ کھیلنے کے پیچھے کھلاڑیوں کی بجائے پاکستان ہاکی فیڈریشن ملوث ہے، عہدیدار یہ چاہتے تھے کہ اس طرح کی صورت حال پیدا کرکے حکومت کی طرف سے روکی گئی20 کروڑ روپے کی گرانٹ حاصل کی جاسکے۔

بعد ازاں سابق اولمپئنز بھی میدان میں آگئے اور انھوں نے پلیئرز کی طرف سے ایشیائی ایونٹ میں بائیکاٹ کی دھمکی کے پیچھے فیڈریشن حکام کی سوچ کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ ذرائع کے مطابق کھلاڑیوں کا ایشیائی ایونٹ کھیلنے سے انکار کھلم کھلا پی ایچ ایف قوانین کی خلاف ورزی ہے، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو اس طرح کے واقعات مستقبل میں بھی رونما ہوسکتے ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ٹورنٹو اولمپکس1996میں بھی اس طرح کی صورت حال پیدا ہو گئی تھی اور ٹیم کے کھلاڑیوں نے اس وقت کے فیڈریشن عہدیداروں کے خلاف بغاوت کر دی تھی، پلیئرز کی بغاوت کا نتیجہ یہ نکلا کہ 1994 ورلڈ کپ اور چیمپئنز ٹرافی کی فاتح قومی ٹیم چھٹی پوزیشن ہی حاصل کرسکی۔ اولمپکس مقابلوں میں یہ پاکستان ٹیم کی مایوس کن کارکردگی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم اس وقت ایشین گیمز کھیلنے کے لیے جا رہی ہے، اس لیے کسی کے خلاف بھی کارروائی کرنا قومی ٹیم کے مفاد میں نہیں ہوگا، ایشیائی ایونٹ کے فوری بعد ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو تمام کھلاڑیوں اور ٹیم منیجمنٹ کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد اپنی رپورٹ پی ایچ ایف کو پیش کرے گی، اس رپورٹ کی روشنی میں کھلاڑیوں کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔