کیا نجم سیٹھی اننگز ڈیکلیئرکر رہے ہیں؟

سلیم خالق  بدھ 8 اگست 2018
نجانے کیوں مجھے ان دنوں ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ چیئرمین نجم سیٹھی اب پی سی بی میں بس چند دن کے ہی مہمان ہیں

نجانے کیوں مجھے ان دنوں ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ چیئرمین نجم سیٹھی اب پی سی بی میں بس چند دن کے ہی مہمان ہیں

نجانے کیوں مجھے ان دنوں ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ چیئرمین نجم سیٹھی اب پی سی بی میں بس چند دن کے ہی مہمان ہیں،اس سے پہلے کہ امپائر کی انگلی اٹھے وہ اننگز ڈیکلیئر کرنے کا ذہن بنا چکے ہیں،آئندہ10 سے15 دن میں اعلان بھی سامنے آ جائے گا،گوکہ چند دن پہلے تک صورتحال مختلف تھی اور نجم سیٹھی کی جانب سے بھی یہ اشارے سامنے آ رہے تھے کہ وہ ڈٹے رہیں گے، مگر اب ایسا نہیں لگتا، جس طرح ان کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ خود گھر جانے کو ہی ترجیح دیں گے،حکومت میں تبدیلی کے بعد پی سی بی میں بھی چیئرمین تبدیل کیا جانا یقینی ہوتا ہے۔

اس بار بھی ایسا ہو تو کسی کو حیرت نہیں ہونی چاہیے،پہلے بھی لکھ چکا کہ بورڈکافی عرصے سے بغیر کام کیے ذاکر خان کو تنخواہ اور مراعات دے رہا ہے، نجم سیٹھی نے بھی چیئرمین بننے کے بعد ان کو فارغ نہیں کیا، یہی ان کی سب سے بڑی غلطی تھی، وہ سمجھے کہ اس طرح عمران خان ناراض نہیں ہوں گے مگر ذاکر اس بے عزتی کو دل میں لیے بیٹھے رہے، وہ روز این سی اے کے جم آتے ایکسرسائز کرتے، کھانا کھاتے اور گھر چلے جاتے، چیک پر بڑا ہندسہ دیکھ کر بڑوں بڑوں کی انا فنا ہو جاتی ہے، ذاکر نے بھی سوچا ہوگا چلو پیسے تو مل رہے ہیں کام نہیں کرنا پڑے گا تو کیا ہوا، پھر الیکشن کے بعد پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو ان کی ٹون ہی تبدیل ہو گئی، سب جانتے ہیں کہ وہ عمران خان کے کتنے قریب ہیں، کپتان کی بیشتر تصاویر میں وہ ساتھ ہی دکھائی دیتے ہیں، ان کے وزیر اعظم بننے سے قبل ہی ذاکر خان نے کرکٹ کے حلقوں میں پیغام پہنچا دیا کہ ’’اب ہماری حکومت ہے لہذا کرکٹ بورڈ بھی ہمارا ہوگا‘‘، سابق و موجودہ کرکٹرز کو بھی پتا تھا کہ بنی گالا جانے والی چابی ذاکر خان کے پاس ہی ہے۔

لہذا ایک کال یا میسج پر اپنے خرچ پر سب اسلام آباد کا ٹکٹ کٹوا کر گئے، ابھی حال ہی میں بعض ریجنل صدور نے بھی عمران خان سے ملاقات کی اور سنا ہے موجودہ چیئرمین بورڈ کے خلاف شکایات کے انبار لگائے،ان میں سے ایک صاحب فیصل آباد ریجن کے تھے جو بعض افراد کا ٹرانسفر نہ ہونے پر ناراض ہو گئے اورکپتان سے ملنے کا موقع ملنے پر بھاگم بھاگ پہنچ گئے، دلچسپ بات یہ ہے کہ ان میں سے بیشتر لوگ کل تک موجودہ بورڈ حکام کی تعریفوں میں زمین آسمان کے قلابے ملا رہے تھے، چیئرمین کے حق میں قراردار منظور کرنے میں بھی شامل تھے،اب وہی کشتی ڈوبتی دیکھ کر چھلانگ لگانے میں سب سے آگے ہیں،البتہ سب سے اچھا شکیل شیخ کے ساتھ ہوا جن لوگوں کو انھوں نے خوب سپورٹ کیا وہی اب ان کی جڑیں کاٹ رہے ہیں، یہ کام وہ دوسروں کے ساتھ کرتے تھے اب انھیں احساس ہو رہا ہو گا کہ جو بوؤ گے وہی کاٹو گے، ویسے جس وقت شکیل شیخ کو یقین ہوگیا کہ فلاں صاحب ہی نئے چیئرمین ہوں گے، آپ دیکھے گا پہلی تصویر میں وہی برابر میں پائے جائیںگے۔

جہاں تک نجم سیٹھی کا تعلق ہے وہ اگر خود نہ گئے تو پھر خبریں آئیں گی کہ فلاں کیس کی فائل کھل گئی، فلاں آڈٹ رپورٹ کا کیا ہوا، ان کے لیے کام کرنا آسان نہیں ہوگا، اس وقت بھی بورڈ میں غیریقینی چھائی ہوئی ہے، سب کو اپنے مسقبل کی فکر ہے، خاص طور پر سفارشی سخت پریشان ہیں وہ جس تیزی سے ترقی کی منازل طے کرنے میں کامیاب رہے تھے اب اسی تیزی سے انھیں نیچے اترنا ہوگا،ہارون رشید کراچی تبادلہ کروا کے سمجھ رہے ہیں کہ بچ گئے مگر سب سے پہلے انہی کی چھٹی ہوگی، ایک بات توطے ہے سیٹھی صاحب اکیلے نہیں جائیں گے، پی ایس ایل کی پروجیکٹ منیجر نائلہ بھٹی نے شاید کمرے سے اپنا سامان بھی سمیٹنا شروع کر دیا ہوگا، البتہ مجھے یہ خدشہ ہے کہ اس اہم موقع پر جب ایونٹ کی ٹائٹل اسپانسر شپ اور براڈکاسٹنگ رائٹس وغیرہ فروخت ہونے والے ہیں ایک ساتھ کئی لوگوں کے جانے سے کہیںکوئی مسئلہ نہ ہو، یہی سوچ کر فرنچائززبھی پریشان ہیں، نجم سیٹھی کیلیے صورتحال زیادہ گھمبیر ہے، اگر انھوں نے استعفیٰ نہ دیا اور حکومت کی تبدیلی کے بعد برطرف کر دیا گیا تو ان کوزیادہ بُرالگے گا۔

بعض لوگ کہتے ہیں کہ عمران خان شاید انھیں نہ ہٹائیں کیونکہ چیئرمین نے کافی کام کیے ہیں، مگر میرا ذہن یہ ماننے کو تیار نہیں، خان صاحب کے دوست ذاکر خان اور ایک اور صاحب ہیں ناں بخاری ہاں زلفی بخاری وہ بھی نجم سیٹھی کو پسند نہیں کرتے، دوسرے دوست نے تو انھیں عہدہ چھوڑنے کا مشورہ بھی دے دیا شاید وہ کسی ’’اپنے‘‘ کو آگے لانا چاہتے ہیں، گوکہ نئے وزیر اعظم کیلیے کرکٹ ترجیحات کی فہرست میں کافی نیچے ہوگی مگر وہ کیسے ایک ایسے شخص کو چیئرمین پی سی بی بنے رہنے دیں گے جس پر انھوں نے الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگایا تھا،پھر نجم سیٹھی خود پر35 پنکچرز کا الزام لگانے والے کے ساتھ کیسے کام کر سکیں گے، جس پر انھوں نے مقدمہ کیا کیسے انھیں اپنا باس تسلیم کر لیں گے، یہ باتیں میرے دماغ میں فٹ نہیں ہو رہیں،کل میں چیئرمین کی رکن پنجاب اسمبلی اہلیہ کا ایک انٹرویو بھی سن رہا تھا وہ بھی کہہ رہی تھیں کہ ’’نجم سیٹھی 10،15 دن میں مستقبل کا فیصلہ کر لیں گے‘‘ اس سے میرے خدشات کو مزید تقویت ملی کہ وہ شاید مستعفی ہو جائیں۔

انھوں نے خود بھی گذشتہ دنوں سوشل میڈیا پر کہا تھا کہ دوبارہ ٹی وی پر اپنی چڑیا کے ساتھ آنے والے ہیں، ہمارے ملک میں یہی روایت ہے کہ آپ جو بھی کر لیں حکومت گئی تو گھر جانا پڑے گا، یہ سسٹم ختم ہونا چاہیے، فی الحال تو عہدوں کے خواہشمند لوگ بنی گالا جا کر خان صاحب کو سلام کر رہے ہیں، مگر مجھے اندازہ ہے کہ نئے وزیر اعظم میرٹ پر فیصلے کریں گے، خوشامد سے انھیں مرعوب نہیں کیا جا سکتا، اگر نئے پاکستان میں بھی ذاکر خان جیسے لوگ پی سی بی میں اعلیٰ عہدے سنبھالیں گے تو مجھ سمیت دیگر پاکستانیوں کو سخت ٹھیس پہنچے گی، نو سو ۔۔۔ کھا کر اب خود کو شریف ظاہر کرنے والے سابق کرکٹرز سے بھی خان صاحب بچ کر رہیں، اگر تبدیلی کرنا ہی ہے تو ایسے لوگ لائے جائیں جن پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے اور سب کہہ اٹھیں یہ ہوتا ہے درست انتخاب۔

(نوٹ: آپ ٹویٹر پر مجھے @saleemkhaliq پر فالو کر سکتے ہیں)

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔