نیشنل ون ونڈوسسٹم پرعمل آئندہ سال شروع ہوگا،ممبرکسٹمز

احتشام مفتی  بدھ 8 اگست 2018
چینی انویسٹرزکو کسٹمزڈیوٹی میں کوئی چھوٹ نہیں دی گئی،ایف پی سی سی آئی میں خطاب

چینی انویسٹرزکو کسٹمزڈیوٹی میں کوئی چھوٹ نہیں دی گئی،ایف پی سی سی آئی میں خطاب

 کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)کے ممبر کسٹم محمد زاہد کھوکھر نے کہا ہے کہ نیشنل ون ونڈو سسٹم پر آئندہ سال سے عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق اس سسٹم کے تحت 40اداروں کو ویبوک سے منسلک کر دیا جائے گا تاکہ ٹریڈ کو ان40اداروں کیساتھ آئن لائن سہولتیں حاصل ہو سکیں، دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی بہت جلدڈی آئی آر نظام اور اس کے بین الاقوامی نظام پر کام تیزی سے جاری ہے اور امید ہے کہ بہت جلد اس نظام کے تحت پاکستان برآمدات اور درآمدات کنندگان کو بہت فائدہ ہو گا اور امید کی جا رہی ہے کہ ملک کے صنعت کاروں کے پیداواری اخراجات میں 30 سے 40 فیصد میں کمی آجائے گی۔

وہ گزشتہ روز وفاق ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان میں تاجروں اور صنعت کاروں سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر وفاق ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان کے سینئر نائب صدر مظہراے ناصر، نائب صدر عبدالوحید، نائب صدر زاہد سعید اور آل پاکستان کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ارشد جمال نے بھی خطاب کیا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ممبر کسٹم محمد زاہد کھوکھر نے کہا کہ اس بات میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ ملکی درآمدادی ڈیوٹی کم سے کم رکھی جائے جس سے اسملنگ اور دوسرے غیر قانونی کاموں میں کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت چائنز سرمایہ کاروں کو کسٹم ڈیوٹی میں کسی قسم کی کوئی چھوٹ نہیں دی گئی۔

جہاں تک فری زون میں فری ڈیوڈیز امپورٹ کا مسئلہ ہے تو اس سلسلے میں ملکی اور چائنیز درآمد کنندگان کی یکساں سہولت حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں ہے کہ سی پیک کے تحت چائنیز درآمد کنندان کو کوئی خاص سہولت دی جا رہی ہے اگر ایسا ہوا تو پاکستانی درآمد کنندگان کو بھی سہولت دی جائے گی ان کا ڈی آئی آر کے تحت تمام ملکی قوانین کو درست کر لیا گیا ہے اور یہ سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔

اس سلسلے میں تاجروں اور صنعت کاروں کے مسائل کو بھی حال کی جائے گا۔انہوں نے کہا کہ نیشنل سنگل ونڈو کے تحت 42 محکموں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع کیا جا رہا ہے اس نظام کے تحت درآمد کنندگان کسی ایک جگہ اپنے پیپرز فائل کرے گا تو 42 محکموں کو یہ کاغذ آن لائن موصول ہو سکے گا۔ اس نظام میں سہولت یہ ہے کہ 42 محکمے درآمد کنندگان سے صرف وہی کاغذ طلب کریں گے جو کسی ایک محکمے میں جمع کرائیں ہوں۔انہوں نے کہا کہ فروٹ اور سبزی کی برآمد کے لیے 24 گھنٹے کلکٹرز کو کام کرنا چاہیے تاکہ بین الاقوامی منڈیوں میں برآمد کی جانے والی سبزیاں اور پھل کی کوالٹی برقرار رہے۔

انہوں نے کہاکہ فری پریڈ کی مدت کو 5 دن سے بڑھا کر 7 دن کرنے کے تمام انتظامات مکمل کر دیں گئے ہیں اور امید کی جا رہی ہے کہ اس پر کام مکمل کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ برسوں سے پڑے ہوئے کنٹینرز کو نیلام کرنے کو تیار ہیں لیکن اس میں ہر شخص یہی سوچتا ہے کہ یہ کام وہ خود نہ کرے اس سلسلے میں وفاق ایوان ہائے پاکستان کے تاجروں اور صنعت کاروں کو ایف بی آر کی بھرپور مدد کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کسٹم کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے دنیا کے پانچ بڑے ملکوں کی صف میں پاکستان کو بھی شامل کر لیا جائے اور یہ پاکستان کے لیے بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔

انہوں نے آل پاکستان کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ارشد جمال کی جانب سے ریلوے کے ذریعے ٹرانسشپمنٹ کے کنسائمنٹس کی ترسیل کی تجویز کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر ریلوے تیار ہے تو ٹرانس شپمنٹ کے کنسائمنٹس بذریعہ ریل ڈرائی پورٹس پر بھیجے جا سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔