کراچی چیمبر نے ہفتہ وار 2 تعطیلات بند کرنے کا مطالبہ کردیا

ملکی معاشی حالات ٹھیک نہیں، کئی مسائل درپیش ہیں، سال کے 365 دن کام کرنا چاہیے


Business Reporter May 18, 2013
ملکی معاشی حالات ٹھیک نہیں، کئی مسائل درپیش ہیں، سال کے 365 دن کام کرنا چاہیے۔ فوٹو فائل

لاہور: کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ملک کے وسیع تر مفاد میں بینکوں، محکمہ کسٹمز اور بندرگاہوں کی ہفتہ وار 2 تعطیلات ڈی نوٹیفائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی معیشت سنگین دباؤ کی زد میں ہے اور قومی مفاد میں ہفتہ وار6 ایام بلاتعطل کام کرنے کی ضرورت ہے۔

کراچی چیمبر کے صدر ہارون اگر نے واضح کیا ہے کہ پاکستان جاری معاشی حالات میں ہفتے میں ایک دن بھی تعطیل کا متحمل نہیں ہوسکتا لیکن اس کے باوجود سرکاری محکموں واداروں اور اتھارٹیز میں ہفتہ وار 2 تعطیلات برقرار ہیں جس کی وجہ سے ہفتے میں صرف5 روز کام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے ہفتہ وار 2 تعطیلات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ توانائی بچت کے نام پر ہفتہ میں 2 تعطیلات جاری معاشی حالات میں ناقابل عمل اورناقابل قبول ہیں، ملکی معیشت شدید دباؤکی زد میں جسے اس دباؤ کے سبب کئی محاذوں پر بے شمار مسائل اورچیلنجزدرپیش ہیں، معیشت کی بحالی کے لیے سال کے 365 دن کام کرنے کی ضرورت ہے جبکہ گزٹڈ تعطیلات بھی کم کرنے کی ضرورت ہے۔

طویل دورانیے سے ہفتہ وار 2 تعطیلات کے فیصلے پر عمل درآمد سے صنعت و تجارت، کسٹمزاورپورٹس کی سرگرمیاں شدید متاثر ہوئی ہیں، ہفتہ کے روز بینکوں کے بند ہونے کی وجہ سے کاروباری اور صنعتی حلقوں کو شدید دشواریوں کا سامنا رہا ہے بالخصوص کارپوریٹ سیکٹرکوچیکوں کی کلیئرنس میں تاخیرکا سامنا ہے لہٰذا ہفتہ کے روز نیشنل انسٹی ٹیوٹ فیسیلیٹیشن ٹیکنالوجیز (نفٹ) کی سہولت جو اس سے قبل اسٹیٹ بینک کلیئرنگ ہاؤس کہلاتی تھی بحال کی جائے۔ انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی ممالک میں تجارتی و صنعتی سیکٹرز کی سرگرمیاں جاری رہنے کی صورت میں بینک بند نہیں ہوتے لہٰذا 2 تعطیلات اور گھڑیاں آگے بڑھانے کی بیوروکریسی کی تجاویز قابل عمل نہیں جسے یکسرمسترد کیا جاتا ہے۔



انھوں نے بتایا کہ وہ برآمدکنندگان جو خلیجی ممالک کے ساتھ کاروباری سرگرمیوں میں منسلک ہیں انہیں خلیجی ممالک میں جمعہ کو تعطیل کی وجہ سے دشواری کا سامنا ہے جبکہ پاکستان میں ہفتہ اور اتوار کو بینکاری سہولتیں میسر نہیںہوتیں، اسی طرح محکمہ کسٹمز اور پورٹس کو درآمدی وبرآمدی سرگرمیوں کوبلارکاوٹ جاری رکھنے کیلیے ہفتہ کے دن بند نہیں ہونا چاہیے، کراچی پاکستان کا مالیاتی، صنعت و تجارتی حب ہے جہاں 500 سے زائدمارکٹیوں اورکمرشل سینٹرز پرمشتمل نیٹ ورک سرگرم عمل ہے لیکن اس نیٹ ورک کوہفتہ کے دن مکمل بینکاری خدمات نہ ملنے سے اربوں روپے بینکوں میں جمع کرانے میں شدید دشواریاں پیش آتی ہیں۔

ہفتہ وار 2 تعطیلات کے سبب کمرشل و صنعتی سرگرمیوں متاثر ہونے کے ساتھ اس کے معیشت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور حکومتی محصولات میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ انرجی کنزرویشن وقت کی اہم ضرورت ہے مگر اس سے صنعتی و تجارتی سرگرمیاں متاثر نہیں ہونی چاہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت زائد اخراجات کنٹرول کرے، بجلی کی ڈسٹری بیوشن اور لائن لاسز اور چوری پر قابو پایا جائے اور کنزرویشن مینجمنٹ سسٹم متعارف کرائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں