ریاستی جبر چھپانے کے لئے صحافیوں کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی نہیں دی جارہی، پاکستان

ویب ڈیسک  جمعرات 9 اگست 2018
بھارتی مظالم صرف کشمیر تک محدود نہیں بلکہ بھارت کے اندر بھی اقلیتی برادریاں محفوظ نہیں، ترجمان دفترخارجہ۔ فوٹو؛ فائل

بھارتی مظالم صرف کشمیر تک محدود نہیں بلکہ بھارت کے اندر بھی اقلیتی برادریاں محفوظ نہیں، ترجمان دفترخارجہ۔ فوٹو؛ فائل

 اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ بھات ریاستی جبر چھپانے کے لیے صحافیوں کو کشمیر میں نہیں جانے دے رہا۔

اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا سلسلہ تیز کردیا ہے اور صرف ایک ماہ کے دوران بھارتی جارحیت کی وجہ سے 30شہری شہید ہوچکے ہیں، 300 سے زائد زخمی اور اس دوران 169  کو حراست میں لیا گیا جب کہ 46 مکانات کو مسمار کردیا گیا، اب بھارت اپنا ریاستی جبر  چھپانے کے لیے صحافیوں کو کشمیر میں نہیں جانے دے رہا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 2 کشمیری شہید

ترجمان نے کہا کہ بھارتی مظالم صرف کشمیر تک محدود نہیں بلکہ خود بھارت کے اندر اقلیتی برادریاں محفوظ نہیں، بالخصوص مسلم اقلیت کے ساتھ ناروا سلوک جاری ہے جب کہ بھارتی فوج کی جانب سے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر بھی ہٹ دھرمی جاری ہے، رواں برس میں اب تک بھارت نے 1400 سے زائد بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی، بھارتی فائرنگ  سے اب تک 30 سے زائد بے گناہ شہری شہید جب کہ 150 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ دوسری جانب پاکستان پرامن ہمسائیگی پر یقین رکھتا ہے، پاکستان نے موناباؤ بارڈر خصوصی طور پر کھولا اور بھارتی خاتون کی نعش لے جانے کی اجازت دی، بھارتی ایم ایل اے نے بذریعہ خط سیکرٹری خارجہ کو لکھ کر شکریہ ادا کیا۔ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہےا ور افغان مسئلے کے حل کے لیے تمام اقدامات کرے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔