گرین لائن بس منصوبہ؛ 14 اگست کے بعد ایم اے جناح روڈ کا ٹریک بند کرنے کا اعلان

سید اشرف علی / اسٹاف رپورٹر  جمعـء 10 اگست 2018
متبادل سڑکوں کو بہتر بناکر ٹریفک کو پریڈی اسٹریٹ اور گارڈن روڈ ، تاج میڈیکل کمپلیکس سے اسٹوڈنٹ بریانی والی روڈ سے بھی ٹریفک کو گزارا جائے گا۔ فوٹو: فائل

متبادل سڑکوں کو بہتر بناکر ٹریفک کو پریڈی اسٹریٹ اور گارڈن روڈ ، تاج میڈیکل کمپلیکس سے اسٹوڈنٹ بریانی والی روڈ سے بھی ٹریفک کو گزارا جائے گا۔ فوٹو: فائل

 کراچی: وفاقی حکومت گرین لائن بس منصوبے کا اہم ترین فیز نمائش انڈر پاس کا تعمیراتی کام 14اگست کے بعد شروع کرنے کیلیے جارہی ہے جہاں اسے دوران تعمیر مصروف ترین انٹرسیکشن پر ٹریفک کے شدید اژدہام کا سامنا ہوگا۔

کمشنر کراچی صالح فاروقی کی زیر صدارت اجلاس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے ہیں اور ٹریفک کیلیے متبادل راستوں کو فائنل کیا گیا تاہم صدر، پریڈی اسٹریٹ اور گارڈن روڈ پر تجاوزات کوہٹانے کیلئے کوئی اہم فیصلہ نہیں کیا جاسکا،اجلاس میں کراچی انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ(کے آئی ڈی سی ایل) کے چیف فنانس آفسر زبیر چنہ، ایس ایس پی ٹریفک ملک عثمان اصغر، سینئر ڈائریکٹر ٹریفک انجینئرنگ بیورو قاضی عبدالقادر ،بلدیہ عظمیٰ کے ٹریفک انجینئر ایس ایم طحہٰ کے علاوہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ایسٹ ، ڈی ایس پی ٹریفک مزار قائد اور ٹریفک پولیس کے دیگر آفیشل بھی موجود تھے۔

اجلاس میں موجود ٹریفک پولیس کے اہم آفیشل نے نام نہ بتانے کی شرط پر ایکسپریس کو بتایا کہ نمائش چورنگی شہر کی اہم ترین انٹرسیکشن ہے۔ یہاں ترقیاتی کاموں کی وجہ سے جب نمائش چورنگی کو بند کیا جائے گا تو  ٹریفک کے  متبادل کیلیے دو اہم راستوں کو فائنل کیا گیا ہے،پریڈی اسٹریٹ اور گارڈن روڈ اس کے علاوہ تاج میڈیکل کمپلیکس سے اسٹوڈنٹ بریانی والی روڈ سے بھی ٹریفک کو گزارا جائیگا۔

اجلاس میں ان سڑکوں کی امپروومنٹ اور سڑکوںکی چوڑائی پر بات کی گئی اور گرین لائن بس انتظامیہ نے یقین دلایا کہ ان متبادل سڑکوں کو بہتر بنایا جائے گا جبکہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ایسٹ کی جانب سے سیکیورٹی کے انتظامات کی یقینی دہانی کرائی گئی۔

ٹریفک پولیس کی جانب سے جب صدرپریڈی اسٹریٹ اور گارڈن روڈ پر تجاوزات ہٹانے کی بات کی گئی تو  بلدیہ عظمیٰ کراچی اور کراچی کنٹونمنٹ بورڈ کے اینٹی انکروچمنٹ سیل کے متعلقہ افسران کی غیر موجودگی کے باعث کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکا۔

ٹریفک پولیس آفیشل کے مطابق نمائش چورنگی پر ترقیاتی کاموں کے دوران ٹریفک کو کنٹرول کرنے کیلیے ان مذکورہ سڑکوں کی امپرومنٹ اور تجاوزات کا ہٹایا جانا بہت ضروری ہے بصورت دیگر یہاں بدترین ٹریفک جام رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ متبادل راستوں پر ٹریفک کی روانی قائم کرنے کیلیے ٹریفک پولیس اہلکار تعینات کردیے جائیں گے تاہم اگر مذکورہ مسائل حل نہ کیے گئے تو ٹریفک پولیس بے بس ہوگی۔

وفاقی حکومت کے ادارہ کراچی انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹیڈ (کے آئی ڈی سی ایل) کے چیف فنانس آفیسر زبیر چنہ  نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کمشنر کراچی کی زیر صدارت اجلاس میں سڑکوں کی امپرومنٹ سے متعلق جو فیصلے ہوئے ہیں اس پر عملدرآمد کیا جائے گا، سڑکوںکو چوڑا کیا جائیگا اور کارپیٹنگ بھی جائیگی، انھوں نے کہا کہ  منصوبہ بندی کے تحت 14اگست کے بعد نمائش چورنگی کے ایک ٹریک کو ٹریفک کیلیے بند کرکے تعمیراتی کام شروع کیا جائے گا۔

جلوس کی گزرگاہ کی وجہ سے پہلی محرم تا 10محرم تعمیراتی کام بند کردیا جائے گااور 11محرم سے نہ صرف تعمیراتی کام شروع کردیا جائے گا بلکہ دوسرے ٹریک پر بھی ترقیاتی کام شروع کردیا جائے گا اور اسے بھی ٹریفک کیلیے بند کردیا جائے گا، اس ضمن میں جلوس کے منتظمین سے بھی مشاورت کی جارہی ہے۔

زبیر چنہ نے کہا کہ چہلم حضرت امام حسینؓ سے پہلے دونوں ٹریک پر انڈر پاس کی چھت تعمیر کردی جائیگی تاکہ یہاں سے چہلم کا جلوس بھی گذر سکے اور ٹریفک بھی گذارا جاسکے۔

زبیر چنہ نے کہا کہ ہمیں نمائش انٹرسیکشن پر ٹریفک مسائل کا اندازہ ہے اور ماہ محرم کے تقدس کا بھی خیال ہے، اس لیے پوری کوشش ہے کہ چہلم حضرت امام حسینؓ سے قبل دونوں ٹریک پر چھت کی تعمیرات مکمل کرکے روڈ تعمیر کردی جائے،دونوں ٹریک پر چھت ڈالنے کا کام مکمل کرکے اسے ٹریفک کیلیے کھول دیا جائے گا، اور دونوں ٹریک کے نیچے انڈر پاس کا تعمیراتی کام چلتا رہے گا۔

انھوں نے کہا کہ یہ ملٹی اسٹوری انڈر پاس ہوگا جس میں بسوں کی پارکنگ کا انتظام بھی کیا جائیگا،  انڈر پاس کا منصوبہ دس ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا، نمائندہ ایکسپریس نے تجاوزات کے حوالے سے کمشنر کراچی کا موقف جاننے کیلئے ان سے کئی بار رابطے کی کوشش کی لیکن انھوں نے فون ریسیو نہیں کیا۔

نمائش چورنگی انٹرسیکشن سے روزانہ ڈیڑھ لاکھ گاڑیاںگزرتی ہیں

نمائش چورنگی شہر کی مصروف ترین انٹرسیکشن ہے، صدر، ٹاور اور آئی آئی چندریگر روڈ جانے والی ٹریفک یہاں سے گزرتی ہے،یہاں10 راستے انٹرلنک کرتے ہیں جن میں 3 اہم شاہراہیں ہیں اور2 چھوٹی سڑکیں ہیں، ایم اے جناح روڈ گرومندر تا نمائش اور کیپری سینما تا نمائش اہم ترین شاہراہ ہے جبکہ شاہراہ قائدین اور بریٹو روڈ بھی دو رویہ سڑکیں ہیں ، علاوہ ازیں 2چھوٹی سڑکیں پارسی کالونی روڈ اور نظامی روڈ سے بھی ٹریفک نمائش چورنگی پر آکر ملتا ہے، روزانہ ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ گاڑیاں یہاں سے گزرتی ہیں۔

انڈر پاس کے ترقیاتی کاموں کے موقع پر نمائش چورنگی کی مکمل بندش سے صدر اور ٹاور جانے والے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا، اس ضمن میں کے آئی ڈی سی ایل کے چیف فنانس آفیسر زبیر چنہ کا کہنا ہے کہ انڈر پاس کی تعمیرات کے دوران ٹریفک کا متبادل پلان تیار کرلیا ہے جو ٹریفک پولیس کے ساتھ ملکر فائنل کیا گیا ہے،اس ٹریفک پلان کے تحت گرومندر سے صدر اور ٹاور جانی والی ٹریفک کو نیو ایم اے جناح روڈ، پیپلزچورنگی اور پریڈی اسٹریٹ سے گذارا جائیگا ہے جبکہ گارڈن روڈ بھی متبادل روٹ کا حصہ ہوگا۔

صدر اور ٹاور سے شہر کے مختلف علاقوں میں آ نے والے ٹریفک کو بھی پریڈی اسٹریٹ اور پیپلزچورنگی سے گذارا جائے گا، کیپری سینما سے ایمپریس مارکیٹ بھی متبادل روٹ میں شامل ہوگا۔

ڈی ایس پی ٹریفک پولیس ارشد صدیقی نے نمائندہ ایکسپریس کو بتایا کہ ٹریفک پولیس اس منصوبے کیلیے ہر ممکن تعاون فراہم کررہی ہے۔ ہماری طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے،کے آئی ڈی سی ایل کی ٹیم نے ٹریفک پولیس کے ساتھ گذشتہ روز نمائش چورنگی کا وزٹ کیا تھا ،ان کو نمائش چورنگی پر ٹریفک فلو سے متعلق تمام امور پر آگاہ کیا گیا ،کے آئی ڈی سی ایل کی ٹیم نے ٹریفک پولیس کو آگاہ کیا ہے کہ جب بھی تعمیراتی کام شروع کیا جائے گا اس سے 10 دن قبل ٹریفک پولیس کو اس کے بارے میں بتادیا کیا جائے گا۔

ایس پی ٹریفک پولیس ظفر ملک نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نمائش چورنگی پر ترقیاتی کاموں کے دوران ٹریفک کو متبادل راستے فراہم کرنا کوئی ایشو نہیں ہے، جب بھی ترقیاتی کام شروع ہوگا ٹریفک پولیس ٹریفک کیلیے متبادل راستہ فراہم کردے گی ، ہمارے پاس ٹریفک کے متبادل راستوں کے کئی آپشن موجود ہیں، نمائش چورنگی پر جو ٹریک بند کیا جائے گا اس کے مطابق ٹریفک کو مختلف روٹس سے گذارا جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ اصلمعاملہ ماہ محرم کے دوران جلوس کا یہاں سے گذرنا ہے، یہ ایک حساس معاملہ ہے اور لا اینڈ آرڈر کے پیش نظر جلوس کی سیکورٹی کی ذمے داری ڈسٹرکٹ انتظامیہ اور ڈسٹرکٹ پولیس کی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔